National

اگر دلت کی ہر بات سچ ہے تو مفتی محمد سعید پر لکھی باتوں کا بھی محبوبہ جواب دیں: عمر عبداللہ

اگر دلت کی ہر بات سچ ہے تو مفتی محمد سعید پر لکھی باتوں کا بھی محبوبہ جواب دیں: عمر عبداللہ

جموں،17اپریل:جموں وکشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کو سابق را چیف اے ایس دلت کی نئی کتاب پر دیے گئے بیان کے حوالے سے آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ عمر نے سوال اٹھایا کہ اگر محبوبہ دلت کی تحریروں کو سچ مانتی ہیں، تو انہیں یہ بھی تسلیم کرنا ہوگا کہ سابق را چیف نے اپنی پہلی کتاب میں ان کے والد، سابق وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید کے بارے میں جو کچھ لکھا، وہ بھی سچ تھا۔ عمر عبداللہ نے جمعرات کو جموں میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا:"اگر محبوبہ مفتی جی دلت صاحب کی ہر بات کو سچ مانتی ہیں، تو انہیں اس بات کا بھی جواب دینا ہوگا کہ پہلی کتاب میں ان کے والد کے بارے میں جو کچھ لکھا گیا، کیا وہ بھی سچ ہے؟ انہوں نے سابق را چیف دلت پر الزام لگایا کہ وہ کتابوں کی فروخت کے لیے سنسنی خیز بیانات دیتے ہیں۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ یہ دلت صاحب کی پرانی عادت ہے کہ وہ سچائی سے ہٹ کر باتوں کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہیں ۔ اپنی پہلی کتاب میں بھی انہوں نے کسی کو نہیں بخشا، حتیٰ کہ میرے والد ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو بھی نشانہ بنایا۔ ایسے دوست ہوں تو دشمنوں کی ضرورت ہی کیا؟ یہ ردعمل محبوبہ مفتی کے اُس بیان کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ انہیں دلت کی نئی کتاب میں فاروق عبداللہ کے آرٹیکل 370 کی خاموش حمایت سے متعلق انکشاف پر کوئی حیرانی نہیں ہوئی۔ محبوبہ کا کہنا تھا:"تین اگست 2019 کو فاروق اور عمر عبداللہ وزیر اعظم نریندر مودی سے ملے تھے، اور پانچ اگست کو جب آرٹیکل 370 کو منسوخ کیا گیا، فاروق صاحب پارلیمنٹ میں موجود نہیں تھے، تو یہ سب حیران کن نہیں۔" محبوبہ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ 2014 میں عمر عبداللہ نے بی جے پی رہنما امت شاہ سے حکومت سازی کے لیے ملاقات کی تھی۔ یاد رہے کہ 5 اگست 2019 کو مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کرتے ہوئے آرٹیکل 370 کو منسوخ کر دیا تھا۔ اس فیصلے کے بعد سے متعلقہ جماعتوں کے درمیان الزامات اور سیاسی بیانات کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

Source: uni urdu news service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments