National

وقف ترمیمی ایکٹ پر مسلم برادری کے حقوق مقدم، سپریم کورٹ سے مثبت فیصلے کی امید: عمر عبداللہ

وقف ترمیمی ایکٹ پر مسلم برادری کے حقوق مقدم، سپریم کورٹ سے مثبت فیصلے کی امید: عمر عبداللہ

جموں،17اپریل: جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے امید ظاہر کی ہے کہ عدالت عظمیٰ وقف ایکٹ پر مسلم کمیونٹی کے تحفظات کو سنجیدگی سے لے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک حساس مذہبی مسئلہ ہے، اور اس پر تشدد یا جذباتی ردعمل نہیں آنا چاہیے۔ جموں میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی کے اُس بیان پر بھی سخت ردعمل ظاہر کیا جس میں انہوں نے سابق را چیف اے ایس دولت کی نئی کتاب کو " سچائی" قرار دیا تھا۔ عمر نے کہا: "اگر محبوبہ جی دولت صاحب کی ہر بات کو سچ مانتی ہیں تو انہیں یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ اپنی پہلی کتاب میں دولت نے اُن کے والد مفتی محمد سعید کے بارے میں بہت کچھ لکھا تھا۔ انہوں نے مزید کہا، "دولت صاحب کی عادت ہے کہ وہ کتاب بیچنے کے لیے ہر بار نئی چال چلتے ہیں۔ ان کی پہلی کتاب میں کسی کو بخشا نہیں گیا، حتیٰ کہ اس میں فاروق صاحب کو بھی نیچا دکھانے کی کوشش کی گئی۔ سچ تو یہ ہے کہ جب ایسے دوست ہوں تو دشمنوں کی ضرورت نہیں رہتی۔" وقف ترمیمی ایکٹ کے بارے میں انہوں نے کہا: "یہ ایک حساس مذہبی مسئلہ ہے، اور اس پر تشدد یا جذباتی ردعمل نہیں آنا چاہیے۔ ہم چاہتے ہیں کہ عدالت فیصلہ کرتے وقت مسلم برادری کے جذبات، حقوق اور آئینی تحفظات کو مدنظر رکھے۔" پاکستانی آرمی چیف کے حالیہ بیان پر ردعمل دیتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا: "یہ کوئی نئی بات نہیں ہے، وہ برسوں سے یہی دہرا رہے ہیں۔ مگر حیرت ہے کہ جب بھی پاکستان کے زیر قبضہ علاقے کی بات آتی ہے تو لداخ کے اس حصے کو بھول جاتے ہیں جو چین کے قبضے میں ہے۔ اگر خودمختاری کا سوال اٹھایا جاتا ہے تو وہ بھی زیر بحث آنا چاہیے۔"

Source: uni news

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments