National

یکساں سول کوڈ پر اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے مرکز اور ریاست کو نوٹس بھیج کرجواب طلب کیا

یکساں سول کوڈ پر اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے مرکز اور ریاست کو نوٹس بھیج کرجواب طلب کیا

نینی تال، 12 فروری: اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے بدھ کے روز یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے ریاستی حکومت اور مرکز کو نوٹس جاری کیا اور چھ ہفتوں کے اندر جواب طلب کیا۔ چیف جسٹس جی نریندر اور جسٹس آشیش نیتانی کی ڈویژن بنچ نے یہ نوٹس دہرادون کے رہائشی الماس الدین صدیقی، ہریدوار کے رہنے والے اکرام اور بھیمتال کے رہنے والے سریش نیگی کی درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے جاری کیے۔ الماس الدین صدیقی اداکار نوازالدین صدیقی کے بھائی ہیں۔ ان درخواستوں میں لِو-اِن ریلیشن شپ کے علاوہ مسلم برادری کی شادی، طلاق، عدت اور وراثت سے متعلق یکساں سول کوڈ 2024 کے پرویژن کو چیلنج کیا گیا ہے۔ عرضی گزاروں کی جانب سے یہ دلیل دی گئی کہ قرآن اور اس کی آیات میں دیے گئے احکامات ہر مسلمان کے لیے لازم ہیں، جبکہ یو سی سی میں شامل پرویژن قرآن کی آیات کے بالکل برعکس ہیں۔ یہ بھی کہا گیا کہ یو سی سی، ہندوستانی آئین کے آرٹیکل 25 کی خلاف ورزی کرتا ہے، جو مذہبی آزادی اور اس پر عمل کی ضمانت دیتا ہے۔ یہ بھی دلیل دی گئی کہ ایک طلاق شدہ مسلم خاتون کے لیے عدت کی مدت لازمی ہے اور یو سی سی کے ذریعے اسے ختم کرکے مسلمانوں کی مذہبی روایت میں مداخلت کی گئی ہے۔ مزید یہ کہ یو سی سی، ہندوستانی آئین کے آرٹیکل 245 کی بھی خلاف ورزی کرتا ہے اور یہ ریاست کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔ عرضی گزاروں نے لِو-اِن ریلیشن شپ کے لازمی اندراج اور اس میں دی گئی سزا کو بھی چیلنج کیا ہے، یہ کہتے ہوئے کہ یہ ہندوستانی آئین کے آرٹیکل 21 میں نجی آزادی کے حق کی خلاف ورزی ہے۔

Source: uni news

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments