عراق کے وزیر خارجہ فؤاد حسین کا کہنا ہے کہ ان کا ملک جنگ کے جغرافیے میں واقع ہے، ایران پر اور اس کے خلاف حملے جاری رہنا کا مطلب اس بات کا امکان ہے کہ عراق کی سرزمین اور فضائی حدود جنگ کے علاقوں ضمن میں آئے، لہذا ہم اس مسئلے سے خبردار کرتے ہیں۔ عربی اخبار "الشرق الاوسط" کو دیے گئے ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ عراقی حکومت کی ترجیح ہے کہ ملک کو کسی بھی حملے اور متوقع حالت جنگ سے دور رکھا جائے۔ ان کا اشارہ اسرائیل اور ایران کی جانب تھا۔ فؤاد حسین کے مطابق تہران ان کو باور کرا چکا ہے کہ وہ عراقی سرزمین سے اسرائیل پر کوئی حملہ نہیں کرے گا۔ عراقی وزیر خارجہ نے بتایا کہ ایران کے ساتھ مختلف سطحوں پر رابطے جاری ہیں خواہ وہ وزیر اعظم، صدر یا پھر وزارت خارجہ ہو۔ عراقی حکومت نے جمعرات کے روز ایک بیان میں باورکرایا تھا کہ اس کی سرزمین "حملے کرنے یا جوابی کارروائی کے لیے" ہر گز استعمال نہیں ہو گی۔ ساتھ واضح کیا گیا کہ اسرائیل پر ایرانی حملوں میں عراق کی سرزمین استعمال ہونے سے متعلق رپورٹیں بے بنیاد اور جھوٹی ہیں۔ ان کا مقصد عراق اور اس کی خود مختاری کے خلاف جارحیت کا جواز پیدا کرنا ہے۔ اس سے قبل اسرائیلی انٹیلی جنس کے ایک ذریعے نے کہا تھا کہ ایران عراقی سرزمین سے تل ابیب کے خلاف جوابی کارروائی کر سکتا ہے۔ یہ بات انگریزی ویب سائٹ axios نے بتائی تھی۔
Source: social media
پاکستان بھیک مانگ کر بھارت سے لڑنا چاہتا ہے، بعد میں اپنا بیان واپس لے لیا کہ سوشل میڈیا ہینڈل ہیک ہوگیا
انڈیا کا دورہ مکمل کرنے کے بعد سعودی وزیر اسلام آباد پہنچ گئے
امریکہ حوثیوں کے ساتھ معاہدے کے لیے اسرائیل سے اجازت کا پابند نہیں : مائیک ہاکابی
چینی شہری بھارتی سرحدی علاقوں میں جانے سے احتیاط کریں: چینی سفارتخانہ
ایران سے تیل کیوں لیا، امریکہ نے چینی ریفائنری پر پابندیاں لگا دیں
گوگل میپس نے "فارسی" کی بجائے "الخلیج العربی" کا نام اپنا لیا
اسرائیلی فوج نے یمن سے داغا جانے والا بیلسٹک میزائل فضا میں تباہ کر دیا
دنیا کی عمر رسیدہ خاتون 116 سال کی عمر میں انتقال کرگئیں
ایٹمی ہتھیار تیار نہ کرنے اور امریکہ سے مذاکرات کا ایرانی عزم قابل تعریف ہے: چین
ایران کو حوثیوں کی حمایت کی قیمت ادا کرنا ہوگی: امریکی وزیر دفاع