عراق کے وزیر خارجہ فؤاد حسین کا کہنا ہے کہ ان کا ملک جنگ کے جغرافیے میں واقع ہے، ایران پر اور اس کے خلاف حملے جاری رہنا کا مطلب اس بات کا امکان ہے کہ عراق کی سرزمین اور فضائی حدود جنگ کے علاقوں ضمن میں آئے، لہذا ہم اس مسئلے سے خبردار کرتے ہیں۔ عربی اخبار "الشرق الاوسط" کو دیے گئے ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ عراقی حکومت کی ترجیح ہے کہ ملک کو کسی بھی حملے اور متوقع حالت جنگ سے دور رکھا جائے۔ ان کا اشارہ اسرائیل اور ایران کی جانب تھا۔ فؤاد حسین کے مطابق تہران ان کو باور کرا چکا ہے کہ وہ عراقی سرزمین سے اسرائیل پر کوئی حملہ نہیں کرے گا۔ عراقی وزیر خارجہ نے بتایا کہ ایران کے ساتھ مختلف سطحوں پر رابطے جاری ہیں خواہ وہ وزیر اعظم، صدر یا پھر وزارت خارجہ ہو۔ عراقی حکومت نے جمعرات کے روز ایک بیان میں باورکرایا تھا کہ اس کی سرزمین "حملے کرنے یا جوابی کارروائی کے لیے" ہر گز استعمال نہیں ہو گی۔ ساتھ واضح کیا گیا کہ اسرائیل پر ایرانی حملوں میں عراق کی سرزمین استعمال ہونے سے متعلق رپورٹیں بے بنیاد اور جھوٹی ہیں۔ ان کا مقصد عراق اور اس کی خود مختاری کے خلاف جارحیت کا جواز پیدا کرنا ہے۔ اس سے قبل اسرائیلی انٹیلی جنس کے ایک ذریعے نے کہا تھا کہ ایران عراقی سرزمین سے تل ابیب کے خلاف جوابی کارروائی کر سکتا ہے۔ یہ بات انگریزی ویب سائٹ axios نے بتائی تھی۔
Source: social media
اردن نے جماعت اخوان المسلمون پر پابندی لگا دی
فلسطینی صدر کا اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنے کا مطالبہ، حماس کا سخت ردعمل سامنے آگیا
نیوجرسی کے قریب جنگلات میں آتشزدگی، ساڑھے 12 ہزار ایکٹر اراضی متاثر
اگلے 2،3 ہفتوں میں چین کیلئے ٹیرف طے کریں گے: امریکی صدر ٹرمپ
روس کا یوکرینی دارالحکومت کیف پر حملہ، 9 افراد ہلاک
امریکا نے ایران پر نئی پابندیاں لگا دیں، مذاکرات کا تیسرا دور ملتوی
یوکرین روس کیساتھ براہ راست بات چیت کیلئے تیار ہے: صدر زیلنسکی
امریکی وزیر دفاع کی لیکس کے بارے میں نئی تفصیلات،ریپبلکن کا پیٹ ہیگستھ کی برطرفی کا مطالبہ
ایران کے اصلاح پسند رہ نما مہدی کروبی کی نظر بندی 14 سال بعد ختم
اسرائیلی فوج کے غزہ پر حملے جاری، مزید 32 فلسطینی شہید ہوگئے