عراق کے وزیر خارجہ فؤاد حسین کا کہنا ہے کہ ان کا ملک جنگ کے جغرافیے میں واقع ہے، ایران پر اور اس کے خلاف حملے جاری رہنا کا مطلب اس بات کا امکان ہے کہ عراق کی سرزمین اور فضائی حدود جنگ کے علاقوں ضمن میں آئے، لہذا ہم اس مسئلے سے خبردار کرتے ہیں۔ عربی اخبار "الشرق الاوسط" کو دیے گئے ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ عراقی حکومت کی ترجیح ہے کہ ملک کو کسی بھی حملے اور متوقع حالت جنگ سے دور رکھا جائے۔ ان کا اشارہ اسرائیل اور ایران کی جانب تھا۔ فؤاد حسین کے مطابق تہران ان کو باور کرا چکا ہے کہ وہ عراقی سرزمین سے اسرائیل پر کوئی حملہ نہیں کرے گا۔ عراقی وزیر خارجہ نے بتایا کہ ایران کے ساتھ مختلف سطحوں پر رابطے جاری ہیں خواہ وہ وزیر اعظم، صدر یا پھر وزارت خارجہ ہو۔ عراقی حکومت نے جمعرات کے روز ایک بیان میں باورکرایا تھا کہ اس کی سرزمین "حملے کرنے یا جوابی کارروائی کے لیے" ہر گز استعمال نہیں ہو گی۔ ساتھ واضح کیا گیا کہ اسرائیل پر ایرانی حملوں میں عراق کی سرزمین استعمال ہونے سے متعلق رپورٹیں بے بنیاد اور جھوٹی ہیں۔ ان کا مقصد عراق اور اس کی خود مختاری کے خلاف جارحیت کا جواز پیدا کرنا ہے۔ اس سے قبل اسرائیلی انٹیلی جنس کے ایک ذریعے نے کہا تھا کہ ایران عراقی سرزمین سے تل ابیب کے خلاف جوابی کارروائی کر سکتا ہے۔ یہ بات انگریزی ویب سائٹ axios نے بتائی تھی۔
Source: social media
غزہ پناہ گزین کیمپ میں خون جما دینے والی سردی، 3 کم سن بچے ٹھٹھرکرجاں بحق
بشار الاسد کی اہلیہ کے جان لیوا بیماری میں مبتلا ہونیکا انکشاف، بچنے کے چانسز 50 فیصد
غزہ میں فلسطینی ٹی وی چینل کی گاڑی پر اسرائیلی فوج کا حملہ، 5 صحافی شہید
موزمبیق میں پرتشدد مظاہرے، جیل توڑ کر 1500 قیدی فرار، 33 ہلاک
جاپان ائیرلائنز کے سسٹم پرسائبر حملے سے متعدد پروازیں متاثر ، سیکڑوں مسافر پریشان
جنوبی کوریا: قائم مقام صدر کیخلاف مواخذے کی تحریک جمع
سانحہ 9 مئی: فوجی عدالتوں نے عمران خان کے بھانجے سمیت مزید 60 مجرموں کو سزائیں سنا دیں
قطر کا 13 برس بعد شام میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولنے کا اعلان
ہم نے ابھی شام میں اپنے اڈوں کی قسمت کا فیصلہ نہیں کیا: روس
تحریر الشام پر سے پابندیاں اٹھانا قبل از وقت ہے: نیدر لینڈز