National

توانائی کے شعبے کے لئے بجٹ میں کچھ نہیں:بجلی انجینئروں کی یونین

توانائی کے شعبے کے لئے بجٹ میں کچھ نہیں:بجلی انجینئروں کی یونین

لکھنؤ:23جولائی:بجلی انجینئروں کی یونین نے مرکزی بجٹ کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ توانائی کے شعبے خاص کر ٹرانسمشن اور ریاستوں کی بجلی سپلائی کمپنیوں کے لئے بجٹ میں کچھ بھی نہیں ہے۔ آل انڈیا پاور انجینئرس فیڈریشن کے چیئرمین شیلندر دوبے نے کہا کہ بجٹ نوکری پیشہ ملازمین اور ٹیچروں کے لئے بے حد مایوس کن ہے۔ توانائی کے شعبے خاص کر ٹرانسمشن سیکٹر اور ریاستوں کی بجلی سپلائی کمپنیوں کے لئے بجٹ میں کچھ بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین اور ٹیچروں کو بہت امید تھی کہ بجٹ میں پرانی پنشن بحالی کی بات ہوگی۔ آٹھویں سیلری کمیشن کی بات ہوگی۔ کوروان بحران میں ضبط کئے گئے 18 مہینوں کے مہنگای بھتے کی بات ہوگئی۔ مرکزی حکومت میں لاکھوں خالی پڑی اسامیوں کو بھرنے کی بات ہوگی۔ آوٹ سورس ملازمین کو مستقل کرنے کی بات ہوگی۔50فیصدی مہنگائی بھتے کو اصل تنخواہ میں جوڑنے کی بات ہوگی لیکن بجٹ میں ان باتوں کا ذکر بھی نہ ہونا ملازمین اور ٹیچروں کے لئے کافی مایوس کن ہے۔ انکم ٹیکس کے پرانے نظام میں کوئی راحت نہیں دی گئی ہے اور پرانے انظام میں اسٹینڈرڈ ڈڈکسن بھی نہیں بڑھایا گیا ہے۔ نئے نظام میں محض 17500 روپئے فی سال کا فائدہ ہے جو کافی کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں توانائی کے شعبے کے لیے بھی کچھ حوصلہ افزا نہیں ہے۔ بجٹ میں ریاستوں کی بجلی تقسیم کرنے والی کمپنیوں کو بیل آؤٹ کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے، جو سب کو بجلی اور سستی بجلی فراہم کرنے کی حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے بھاری نقصان اٹھا رہی ہیں۔ بجلی کے نظام کے لیے انتہائی ضروری ٹرانسمیشن سیکٹر کو مضبوط کرنے کے حوالے سے بجٹ میں کوئی بات نہیں کی گئی۔ سستی بجلی فراہم کرنے والی ریاستوں کی بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کے لیے کچھ نہیں ہے، بجٹ میں ان کا ذکر تک نہیں ہے۔

Source: uni news

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments