National

تحور رانا کی امریکہ سے ہندستان کو حوالگی

تحور رانا کی امریکہ سے ہندستان کو حوالگی

نئی دہلی، 9 اپریل : سال 2008 کے ممبئی دہشت گردانہ حملوں کے اہم ماسٹر مائنڈ پاکستانی نژاد تحور رانا کو بالآخر امریکہ سے ہندستان کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق تحور رانا کو خصوصی طیارے کے ذریعے حوالے کیا گیا ہے اور اس طیارہ کے بدھ کی دیر رات تک ہندستان پہنچنے کا امکان ہے۔ تاہم ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ طیارہ کہاں لینڈ کرے گا اور رانا کو کہاں رکھا جائے گا۔ اطلاعات کے مطابق 64 سالہ پاکستانی نژاد کینیڈین شہری پاکستان میں قائم اسلام پسند دہشت گرد گروپ لشکر طیبہ سے وابستہ تھا۔ پیر کو امریکی سپریم کورٹ کی جانب سے اس کی ہندوستان حوالگی کے خلاف درخواست کو مسترد کرنے کے بعد اسے ہندوستان بھیجنے کا عمل شروع ہوا تھا۔ حوالگی کے عمل کو آسان بنانے کے لیے ہندوستان کی ایک کثیرالمقاصد ایجنسی کی ٹیم امریکہ گئی اور امریکی حکام کے ساتھ تمام کاغذی کارروائی اور قانونی کارروائیوں کو مکمل کرنے میں مدد کی۔ تحور رانا کو لاس اینجلس میں امریکی میٹروپولیٹن حراستی مرکز میں 14 سال تک قید رکھا گیا۔ امریکی سپریم کورٹ نے سب سے پہلے 2023 میں اس کی ہندوستان کو حوالگی کی منظوری دی تھی لیکن اس نے حوالگی روکنے کے لیے بارہا سپریم کورٹ میں درخواستیں دائر کیں، لیکن وہ اپنے مقصد میں ناکام رہا۔ قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں رانا کو ہندوستان کے حوالے کرنے کا اعلان کیا تھا۔ تحور رانا جس نے دہشت گردانہ حملوں سے قبل ممبئی میں دہشت گردانہ حملوں کے مقامات کی نشاندہی کرنے کے لیے ذاتی طور پر جاسوسی کی تھی، ساتھی جہادی داؤد گیلانی عرف ڈیوڈ کولمین ہیڈلی کو پاکستانی نژاد امریکی پاسپورٹ کے ذریعے ہندوستان جانے کے لیے بھی سہولت فراہم کی تھی۔ اس کا مقصد پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے افسروں کے ساتھ مل کر لشکر طیبہ کی جانب سے رچائے گئے ممبئی دہشت گردانہ حملے کی سازش کے ممکنہ اہداف کی نشاندہی کرنا تھا۔

Source: uni urdu news service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments