National

سپریم کورٹ نے غیر مسلم طلباءکو مدارس سے نکالنے پر پابندی لگا دی، فنڈ روکنے کی سفارش پر بھی روک

سپریم کورٹ نے غیر مسلم طلباءکو مدارس سے نکالنے پر پابندی لگا دی، فنڈ روکنے کی سفارش پر بھی روک

نئی دہلی:سپریم کورٹ نے یوگی حکومت کے اس حکم پر روک لگا دی ہے، جس میں غیر تسلیم شدہ اور سرکاری امداد یافتہ مدارس میں پڑھنے والے غیر مسلم طلباء کو سرکاری اسکولوں میں منتقل کرنے کی ہدایات جاری کی گئی تھیں۔ جمعیتہ علماء ہند نے اتر پردیش حکومت کے اس حکم کے خلاف عرضی داخل کی تھی۔ اتر پردیش حکومت کا یہ حکم اطفال کے حقوق کے تحفظ کے قومی کمیشن (NCPCR) کی رپورٹ پر مبنی تھا۔ اس میں تعلیم کے حق قانون 2009 پر عمل نہ کرنے والے مدارس کی پہچان منسوخ کرنے اور تمام مدارس کی چھان بین کرنے کا کہا گیا تھا۔ اس درخواست کی سماعت چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس جے بی پارڈی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے کی۔ اس دوران عدالت نے کہا کہ اس معاملے پر نوٹس جاری کیا جائے۔ اس کے علاوہ 7 جون، 25 جون اور 27 جون کو جاری ہونے والی این سی پی سی آر رپورٹس اور اس کے بعد اٹھائے گئے تمام اقدامات پر پابندی ہے۔ نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) نے حال ہی میں ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ جب تک مدارس حق تعلیم کے قانون پر عمل نہیں کرتے، انہیں دیے جانے والے فنڈز کو روک دیا جانا چاہیے۔ این سی پی سی آر نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ مدارس میں مذہبی تعلیم پر زیادہ توجہ دی جاتی ہے۔ جس کی وجہ سے بچے ضروری تعلیم حاصل نہیں کر پاتے اور وہ پیچھے رہ جاتے ہیں۔ اس رپورٹ پر اپوزیشن نے بی جے پی حکومت کو سخت نشانہ بنایا۔ اس دوران ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے بی جے پی پر اقلیتی اداروں کو چن چن کر نشانہ بنانے کا الزام لگایا۔

Source: Social Media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments