حیدرآباد21اکتوبر:)پرانے شہر حیدرآباد کے رین بازار علاقہ میں اتوار کی رات اس وقت کشیدگی پھیل گئی جب ایک سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پوسٹ کیے گئے فرقہ وارانہ مواد کے خلاف ایک گروپ احتجاج کیلئے جمع ہوگیا۔ بعض افراد نے ٹھاکر نامی شخص کے اکاؤنٹ پر پوسٹ کو دیکھا اور اس کے خلاف شکایت درج کرانے کے لیے پولیس سے رجوع ہوئے۔ اس خبر کے پھیلتے ہی عوام کی بڑی تعداد وہاں جمع ہوگئی جس سے حالات کے بگڑنے کے خدشات بڑھ گئے۔اس واقعہ کے ساتھ ہی ٹاسک فورس کی ٹیم سمیت اضافی کمک موقع پر پہنچ گئی۔ساؤتھ زون کی ڈی سی پی اسنیہا مہرا نے کہا کہ اس سلسلہ میں شکایت درج کرائی گئی ہے، اور اس شخص سکے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا ''ہم اس کی تلاش کر رہے ہیں اور جلد ہی اسے گرفتار کر لیں گے۔ عوام کو افواہوں پر یقین نہیں کرنا چاہیے،''۔یہ مسئلہ رات گیارہ بجے کے قریب شروع ہوا اور صبح 3 بجے تک جاری رہا۔بعد ازاں پولیس کی ٹیموں نے ان نوجوانوں کو منتشر کر دیا جو اس شخص کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے تھے۔
Source: uni news service
ہریانہ میں بی جے پی کی جیت سے ہندستان میں استحکام کے پیغام کو تقویت ملی ہے: مودی
'بڑا حملہ ہونے والا ہے، ایئر انڈیا میں سفر نہ کریں'، خالصتانی دہشت گرد گروپتونت سنگھ پنو کی دھمکی
سپریم کورٹ نے غیر مسلم طلباءکو مدارس سے نکالنے پر پابندی لگا دی، فنڈ روکنے کی سفارش پر بھی روک
'وقت آ گیا ہے، اب 16-16 بچے پیدا کریں': چندرا بابو نائیڈو کے بعد ایم کے اسٹالن کی آبادی بڑھانے کی اپیل
کشمیر کبھی بھی پاکستان نہیں بنے گا : ڈاکٹر فاروق عبداللہ
روہنی میں بم دھماکہ دہلی کے تباہ ہوتے سیکورٹی نظام کو بے نقاب کر رہا ہے: وزیر اعلیٰ آتشی
مساجد اورمنادرپرحملے کرنے کی اشتعال انگیز کارروائیوں کے خلاف سخت کارروائی:وزیراعلی تلنگانہ
مودی کازان میں برکس سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے روس روانہ
بلند شہر میں سلنڈر دھماکہ، 3 خواتین سمیت 6 افراد ہلاک،یوگی نے واقعہ کا نوٹس لیا
ہندستان اور چین نے ایل اے سی پر گشت کے انتظامات پر اتفاق کیا
مودی کی ڈگری پر تبصرہ کے معاملے میں کیجریوال کی عرضی خارج
'سیکولرازم' کو آئین کے بنیادی ڈھانچے کا ایک ناقابل تغیر حصہ سمجھا جاتا ہے: سپریم کورٹ
چھتیس گڑھ :کوپری جنگل میں مڈبھیڑ میں چار نکسلی ڈھیر، ایک پولس اہلکار زخمی
میونسپل کارپوریشن کمشنر سنجولی مسجد کیس کو آٹھ ہفتوں میں نمٹائیں: ہائی کورٹ