شام میں مقامی ذرائع نے آج بدھ کے روز بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج نے شام کے جنوب میں واقع قنیطرہ کے شمالی دیہی علاقے میں ایک بار پھر دھاوا بول دیا۔ اسرائیلی فوج نے تلول الاحمر کے مقام پر کارروائی کی جس میں درجنوں فوجیوں کے علاوہ کئی ٹینک اور بلڈوزر بھی شامل تھے۔ اس سے قبل گذشتہ ہفتے بھی اسرائیلی فوج قنیطرہ کے نواح میں البعث شہر میں داخل ہو گئی تھی۔ اس دوران میں تلاشی کے نام پر سرکاری محکموں کے ملازمین کو دفاتر سے نکال دیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ آٹھ دسمبر کو سابق شامی صدر بشار الاسد کی حکومت کے سقوط کے بعد اسرائیلی فوج نے مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں میں قائم بفرزون میں (10 سے زیادہ ٹھکانوں پر) پوزیشنیں سنبھالنے کا اعلان کر دیا تھا۔ یہ بفرزون 1974 سے اسرائیل اور شام کے زیر کنٹرول علاقوں کو علاحدہ کرتا ہے۔ بعد ازاں اسرائیلی فوج نے جبل الشیخ کے علاقے میں مشرقی جانب پر بھی قبضہ کر لیا۔ ادھر اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ دفاعی نوعیت کا ایک عارضی اقدام ہے جس کا مقصد شام کی جانب سے ان کے ملک کو درپیش ممکنہ خطرات کا سد باب ہے۔ تاہم ساتھ ہی نیتن یاہو نے واضح کیا تھا کہ اسرائیل کو سرحد پر سیکورٹی ضمانت حاصل ہونے تک ان کی فوج علاقے میں موجود رہے گی۔
Source: social media
بین الاقوامی فوجداری عدالت نے ہمارے ریزرو فوجیوں کے وارنٹ گرفتاری جاری نہیں کیے : اسرائیل
لندن: بس میں دن دیہاڑے مسافروں کے سامنے کمسن لڑکا قتل
'کینیڈا قیامت تک امریکا میں ضم نہیں ہوگا'، جسٹن ٹروڈو کا ٹرمپ کو کرارا جواب
سعودی عرب میں 44 لاکھ روپے کا کمسن بکرا، ایک منفرد نیلامی کی سنسنی خیز کہانی
دنیا کے امیرترین افراد کی فہرست جاری، سب سے آگےکون؟
"کولا غزہ" متعارف کر کے دنیا کی توجہ مبذول کرانے والا فلسطینی
طالبان کی قید میں اسلام قبول کرنے والے آسٹریلوی ٹیچر انتقال کرگئے
اسپین کے وزیراعظم کی ایلون مسک پر کڑی تنقید
ٹرمپ اور ایلون مسک کے تعلقات میں کھچاؤ آنے لگا، امریکی صحافی
لاس اینجلس کے جنگلات میں لگی آگ بے قابو، ہزاروں گھر جل گئے، 50 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان