International

شادی کی تقریب میں ’گدھی‘ کہنے پر نئی نویلی دلہن نے طلاق لے لی

شادی کی تقریب میں ’گدھی‘ کہنے پر نئی نویلی دلہن نے طلاق لے لی

"عدالتوں میں خوبصورت خواتین" عرب ممالک میں ایک کہاوت کے طور پر استعمال ہونے والی اصطلاح بن چکی ہے۔ ہم اکثر مصر کی فیملی کورٹ میں یہ کہاوت سنتے ہیں۔ گذشتہ سال کے دوران مصر میں خلع اور طلاق کے ریکارڈ تعداد میں واقعات سامنے آئے۔ 2023ء کے دوران سالانہ بنیادوں پر طلاق کے واقعات میں 81.3 فیصد اضافہ ہوا۔ جس کے بعد طلاق اور خلع کے 10,683 کیسز میں سے 8,684 پر فیصلے صادر ہوئے۔ فیملی کورٹ کی راہداریوں میں خلع کا ایک ایسا کیس بھی آیا جس میں ایک مصری دلہن نے اپنے شوہر سے نکاح کے فوری بعد طلاق لینے کا فیصلہ کیا جس سے اس کی ابھی ابھی شادی ہوئی تھی۔ تفصیلات کے مطابق 30 سالہ "رانیہ" نامی دلہن نے اپنے شوہر سے طلاق کی درخواست کرتے ہوئے ایک مقدمہ دائر کیا اور کہا کہ "میرے شوہر نے مجمعے کے سامنے میری توہین کی اور کہا، 'تم گدھی ہو'۔ رانیہ، جو یونیورسٹی سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری ہولڈر ہیں، بیان کرتی ہیں کہ اس نے یونیورسٹی کے ایک 33 سالہ ڈاکٹر ’علی‘ سے شادی کی۔ میں اس سے شادی کرنے پر اس لیے راضی ہوائی تھی کیونکہ وہ ایک ہی تعلیمی سطح پرتھے لیکن اس کی سماجی اس کے خاندان سے بہت کم تھی۔اس کے انداز سے پتا چلتا تھا کہ وہ بہترین شخص نہیں تھا، لیکن میں نے پہلے تو اس امید پر نظر انداز کیا کہ وہ میرے ساتھ اپنا برتاؤ بدل لے گا۔ مگر جلد ہی اس کی اصلیت سامنے آ گی"۔ رانیہ نے مزید کہا کہ "شادی کے دن تقریب میں شرکت کے دوران میں زمین پر گر گئی اور جلدی سے اٹھنے کی کوشش کی، لیکن میرے شوہر نے مہمانوں کے سامنے مجھے کہا، 'گدھی اٹھو' تب میرے بھائی نے مداخلت کی۔ اور اسی طعنے کے ساتھ جواب دیا کہ دونوں خاندانوں میں جھگڑا ہو گیا اور میں شادی چھوڑ کر اپنے گھر چلی گئی۔ اس نے مزید کہا کہ "کچھ دنوں کے بعد میرا شوہر مجھے واپس لینے آیا لیکن میرے والد اور بھائی نے مجھے اس کے ساتھ بھیجنے سے انکار کردیا۔ انہوں نے بھی ان سے طلا وضاحتی امیج ق کا مطالبہ کیا، لیکن شوہرنے انکار کر دیا"۔ رانیہ نے کہا کہ"میرے شوہر نے مجھے دھمکی دی کہ وہ مجھے فرمانبرداری کے گھر میں تلاش کرے گا، لیکن میں نے فیملی کورٹ کا سہارا لیا اور اس کے خلاف طلاق کا مقدمہ نمبر 1502 آف 2024 دائر کیا، اور یہ ابھی تک زیر التواء ہے اور اس کا فیصلہ نہیں ہوا‘‘۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ مصر میں خلع اور طلاق کے واقعات نے گذشتہ سال کے دوران ریکارڈ تعداد میں اضافہ کیا۔ سنٹرل ایجنسی فار پبلک موبلائزیشن اینڈ سٹیٹسٹکس کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق طلاق کے کیسز میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔ ایجنسی کی طرف سے شائع کردہ شادی اور طلاق کے سالانہ بلیٹن کے اعداد و شمار کے مطابق 2023 کے دوران "خلع" کی صورت میں طلاق کے احکام کی تعداد میں سالانہ بنیادوں پر 81.3 فیصد اضافہ ہوا، جس میں کل حتمی عدالتی فیصلوں میں سے تقریباً 8,684 فیصلے ریکارڈ کیے گئے۔ مجموعی طور پر گذشتہ سال مصریوں میں طلاق کے کیسز کی تعداد 265,606 تک پہنچ گئی، جبکہ 2022 میں یہ تعداد 269,834 تھی، جو کہ 1.6 فیصد کی کمی ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments