وسطی ایشیا میں واقع جمہوریہ قازقستان میں عوامی مقامات پر خواتین کے نقاب پہننے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق قازقستان کے صدر قاسم جومارت توقایف نے عوامی مقامات پر چہرہ چھپانے (نقاب پہننے) والے لباس پہنے پر پابندی کے قانون پر دستخط کر دیے۔ قازقستان کے قانون کے مطابق ایسے لباس پر پابندی ہوگی جو شناخت میں رکاوٹ بنتے ہیں، تاہم اس میں طبی مقاصد، خراب موسمی صورتحال،کھیلوں یا ثقافتی تقریبات کے دوران استعمال کیے جانے والے لباس کو مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔ صدر قاسم جومارت توقایف نے رواں سال کے اوائل میں کہا تھا کہ چہرہ چھپانے والے سیاہ لباس پہننے کے بجائے قومی طرز کا لباس پہننا کہیں بہتر ہے۔ قازقستان کے صدر کا کہنا تھا کہ قومی لباس، ہماری نسلی شناخت کو نمایاں انداز میں اجاگر کرتے ہیں، لہٰذا ان کی مقبولیت کو فروغ دینا چاہیے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل دیگر وسطی ایشیائی ممالک میں بھی حالیہ برسوں میں ایسے ہی قوانین متعارف کروائے ہیں۔ فروری 2025 میں کرغزستان میں پولیس نے نقاب پر پابندی کے نفاذ کے لیے گلیوں میں گشت شروع کر دیا تھا، ازبکستان میں نقاب پہننے کی خلاف ورزی پر 250 امریکی ڈالر سے زائد کے جرمانہ عائد کیے گئے۔
Source: social media
پاگل کمیونسٹ کو نیویارک تباہ کرنے نہیں دونگا، اختیارات میرے پاس ہیں، ٹرمپ
قازقستان میں عوامی مقامات پر ’نقاب پہننے‘ پر پابندی عائد
ایران کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے، پیوٹن
ترکیہ، گستاخانہ خاکہ شائع کرنے پر کارٹونسٹ اور میگزین ایڈیٹر گرفتار
چین کا پُر اسرار ‘بلیک آؤٹ بم’ منظر عام پر آگیا
ایرانی صدر کا عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی آئی اے ای اے سے تعاون معطل کرنے کا اعلان
امریکا نے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کا فیصلہ کرلیا، روس کا خیرمقدم
حماس کا غزہ سے غداری کرنے والے یاسرابوشباب کو سرینڈر کرنے کا حکم
روس کا خوف، ڈنمارک میں خواتین کے لیے بھی لازمی فوجی سروس کا آغاز
وقت آ گیا ہے کہ غرب اردن کو اسرائیل میں ضم کر لیا جائے:اسرائیلی وزیر انصاف