International

ایران پر ایٹم بم کے تبصرے کے بعد ہیروشیما کے میئرکی ٹرمپ کو دورے کی دعوت

ایران پر ایٹم بم کے تبصرے کے بعد ہیروشیما کے میئرکی ٹرمپ کو دورے کی دعوت

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے جاپانی شہر ہیروشیما کے میئر نے کہا ہے کہ وہ ایرانی تنصیبات پر حالیہ امریکی بمباری کے بعد ضروری ہے کہ ایک مرتبہ ہیروشیما کا دورہ کریں اور امریکی جوہری ہتھیاروں سے متاثرہ افراد سے ملاقات کریں۔ جنہیں امریکی فوج نے 1945 میں جوہری بموں سے نشانہ بنایا تھا۔ میئر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مجھے محسوس ہوتا ہے کہ صدر ٹرمپ جوہری بموں کی بمباری کے اثرات سے اچھی طرح آگاہ نہیں ہیں کہ ان بموں کے استعمال سے بہت سارے لوگوں کی زندگیاں اس فرق کے بغیر چلی جاتی ہیں کہ وہ دوست تھے یا دشمن۔ یہ بم نسل انسانی کے لیے خطرہ ہیں۔ میئر نے ان خیالات کا اظہار رپورٹرز سے گفتگو کے دوران کیا ہے۔ انہوں نے کہا میں چاہتا ہوں کہ صدر ٹرمپ ایک بار جوہری بموں کا نشانہ بنانے والے علاقوں میں ضرور آئیں تاکہ ان بموں کے اثرات کی حقیقت کو سمجھ سکیں اور سمجھ سکیں کہ امریکہ کے جوہری بموں کی وجہ سے ہیرو شیما کے لوگوں کی زندگیوں پر کیا گزری تھی۔ یاد رہے امریکہ نے ہیروشیما پر 6 اگست 1945 کو جوہری بم استعمال کیے تھے۔ امریکہ دنیا کا وہ پہلا ملک ہے جس نے اب تک جوہری ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے۔ ہیروشیما پر بمباری کے بعد امریکہ نے تین دن بعد جاپان ہی کے شہر ناگاساکی پر بمباری کی۔ امریکی جوہری بموں کے استعمال کے نتیجے میں 1 لاکھ 40 ہزار افراد ہیروشیما میں اور 74 ہزار افراد ناگاساکی میں ہلاک ہوئے تھے۔ جبکہ جوہری بموں کے ریڈیائی اثرات سے متاثرہ لوگوں کی بڑی تعداد ان کے علاوہ تھی۔ امریکہ نے اب 21 جون کو ایرانی جوہری تنصیبات پر حملہ کیا ہے۔ پچھلے بدھ کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ میں نہیں چاہتا کہ ہیروشیما کا نام لوں اور ناگاساکی کی مثال دوں۔ لیکن یہ لازماً ایک ہی جیسی باتیں ہیں کہ اس حملے میں بھی جنگ عظیم دوم کا خاتمہ کیا تھا اور ایرانی جوہری تنصیبات پر حملہ کر کے بھی جنگ کا خاتمہ کیا گیا ہے۔ صدر ٹرمپ کے اس بیان سے ہیروشیما اور ناگاساکی کے متاثرہ خاندانوں میں بہت ردعمل آیا ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments