اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ کی جنگ میں جنگ بندی کے لیے دباؤ کے باوجود فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کو مکمل طور پر ختم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ اسرائیلی وزیرِ اعظم نے غزہ کی شمالی سرحد کے قریب اشکلون شہر میں پائپ لائن تنصیب کے دورے کے دوران بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم اپنے تمام یرغمالیوں کو ہر حال میں رہا کروائیں گے اور حماس کو ختم کر دیں گے اور اس کا نام و نشان تک مٹا دیں گے۔‘ انھوں نے بڑے واضح انداز میں اپنی بات کو دہراتے ہوئے کہا کہ ’ہم انھیں مکمل طور پر تباہ کر دیں گے، انھیں جڑ سے اُکھاڑ پھینکیں گے۔‘ واضح رہے کہ رواں ماہ دو مئی کو امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ’اسرائیل نے غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کو حتمی شکل دینے کے لئے ’ضروری شرائط‘ پر اتفاق کر لیا گیا ہے۔‘ امریکی صدر نے ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں کہا تھا کہ مجوزہ معاہدے کے دوران ’ہم جنگ کے خاتمے کے لئے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔‘ اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد غزہ میں فوجی حملوں کا آغاز کیا تھا۔ حماس کے اسرائیل پر حملے کے نتیجے میں تقریباً 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ تاہم اس کے بعد سے جاری اسرائیلی افواج کے حملوں سے متعلق حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اس وقت تک غزہ میں کم از کم 56,647 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
Source: social media
سوئٹزرلینڈ کی جنیوا میں غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن کے دفتر کو بند کرنے کے لیے کارروائی
سعودی عرب کی مغربی کنارے پر اسرائیلی خودمختاری کے اعلان کی شدید مذمت
ایٹمی جنگ چھڑ گئی تو دنیا میں صرف کونسی دو جگہیں محفوظ رہیں گی؟
ہم حماس کو مکمل طور پر تباہ کر دیں گے: اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو
غزہ میں مزاحمت کاروں کا حملہ، ایک اسرائیلی فوجی ہلاک، 3 زخمی
غزہ: امریکی کنٹریکٹرز کا بھوک سے نڈھال فلسطینیوں پر گولیاں چلانے کا انکشاف
انڈونیشیا، کشتی ڈوبنے سے 2 افراد ہلاک اور 43 لاپتہ
یونان میں جنگل کی آگ بے قابو، نقل مکانی شروع
میکسیکو سے غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے والوں کے حق میں وفاقی کورٹ کا بڑا فیصلہ
جاپان نے ممکنہ ’میگا زلزلے‘ کیلئے تیاری کرلی، کم از کم 3لاکھ ہلاکتوں کا خدشہ