فلسطینی تنظیم حماس نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ جنگ بندی سے متعلق ان نئی تجاویز پر مشاورت کر رہی ہے جو اسے ثالثوں کی جانب سے موصول ہوئی ہیں۔ ان تجاویز کا مقصد ایک ایسے معاہدے تک پہنچنا ہے جو تنازع کے خاتمے اور اسرائیلی فوج کے غزہ سے انخلا کو یقینی بنائے۔ حماس کی جانب سے ٹیلی گرام پر سرکاری اکاؤنٹ سے جاری بیان میں کہا گیا "ثالثی بھائی فریقین کے درمیان خلا کو پُر کرنے اور ایک فریم ورک معاہدے تک پہنچنے کے لیے سنجیدہ مذاکرات کے نئئ مرحلے کے آغاز کی خاطر بھرپور کوششیں کر رہے ہیں۔" بیان میں مزید کہا گیا "ہم پوری ذمے داری کے ساتھ معاملے کو دیکھ رہے ہیں اور قومی مشاورت کر رہے ہیں تاکہ ثالثی بھائیوں کی جانب سے موصولہ تجاویز کا جائزہ لیا جا سکے، تاکہ ایک ایسے معاہدے تک پہنچا جا سکے جو جارحیت کے خاتمے، فوجی انخلا، اور ہمارے عوام کی فوری امداد کو یقینی بنائے۔" اس تناظر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان سے امیدوں کو تقویت ملی ہے جس میں انھوں نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کے معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے درکار شرائط پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ ٹرمپ نے منگل کے روز سوشل میڈیا پر ایک پیغام میں کہا کہ ان کے نمائندوں اور اسرائیلی حکام کے درمیان ایک "طویل اور نتیجہ خیز" ملاقات ہوئی، اور اس کے بعد مصر اور قطر ... جو ثالثی کا کردار ادا کر رہے ہیں، حماس کو ایک "آخری" تجویز پیش کریں گے۔ دوسری جانب، اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو پر اندرونِ ملک عوامی دباؤ میں اضافہ ہو رہا ہے کہ وہ غزہ میں مستقل جنگ بندی کے معاہدے پر رضامندی ظاہر کریں اور اس دو سالہ جنگ کا خاتمہ کریں، اگرچہ ان کے دائیں بازو پر مشتمل حکومتی اتحاد کے کئی ارکان اس کی شدید مخالفت کرتے ہیں۔ اسرائیلی وزیر خارجہ جدعون ساعر نے بدھ کے روز "ایکس" پر لکھا کہ حکومتی اتحاد میں ایک اکثریت موجود ہے جو اس معاہدے کی حمایت کرے گی جس کے نتیجے میں غزہ میں حماس کی قید میں موجود باقی قیدیوں کی رہائی ممکن ہو سکے۔ انہوں نے مزید لکھا "اگر ایسا کرنے کا موقع موجود ہے، تو ہمیں اسے ضائع نہیں کرنا چاہیے!". خیال کیا جاتا ہے کہ غزہ میں حماس کے قبضے میں موجود 50 میں سے 20 قیدی اب بھی زندہ ہیں۔
Source: social media
جاپان نے ممکنہ ’میگا زلزلے‘ کیلئے تیاری کرلی، کم از کم 3لاکھ ہلاکتوں کا خدشہ
برطانیہ میں پانی کا بحران، 135 سال کا خشک ترین موسم ریکارڈ
کویتی خام تیل کی قیمت میں کمی ریکارڈ
سوئٹزرلینڈ کی جنیوا میں غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن کے دفتر کو بند کرنے کے لیے کارروائی
سعودی عرب کی مغربی کنارے پر اسرائیلی خودمختاری کے اعلان کی شدید مذمت
ایٹمی جنگ چھڑ گئی تو دنیا میں صرف کونسی دو جگہیں محفوظ رہیں گی؟
میکسیکو سے غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے والوں کے حق میں وفاقی کورٹ کا بڑا فیصلہ
انٹرنیشنل ایئرلائن پر سائبر حملہ، لاکھوں صارفین کا ذاتی ڈیٹا چوری
ایران پر ایٹم بم کے تبصرے کے بعد ہیروشیما کے میئرکی ٹرمپ کو دورے کی دعوت
غزہ میں فائر بندی کے لیے ثالثی ممالک سے موصولہ تجاویز زیر غور ہیں : حماس