امریکا نے کہا ہے کہ ایران کا آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کرنے کا انتخاب ناقابل قبول ہے۔ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹمی بروس نے کہاکہ ایران کو مزید تاخیر کے بغیر مکمل تعاون کرنا چاہیے۔ ادھر ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہےکہ آئی اے ای اے کے ساتھ معاہدے کی معطلی کا بل شوریٰ نگہبان سے منظوری کے بعد ہم پر لازم ہو گیا، ہم اس بل کے پابند ہیں اور اس کے نفاذ میں کوئی شک نہیں۔ واضح رہے کہ 25 جون کو ایرانی پارلیمنٹ نے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے بل کی منظوری دی تھی۔ ایرانی پارلیمنٹ کے بعدایران کی شوریٰ نگہبان بھی عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) سے تعاون معطل کی توثیق کرچکی ہے۔
Source: social media
سوئٹزرلینڈ کی جنیوا میں غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن کے دفتر کو بند کرنے کے لیے کارروائی
سعودی عرب کی مغربی کنارے پر اسرائیلی خودمختاری کے اعلان کی شدید مذمت
ایٹمی جنگ چھڑ گئی تو دنیا میں صرف کونسی دو جگہیں محفوظ رہیں گی؟
ہم حماس کو مکمل طور پر تباہ کر دیں گے: اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو
غزہ میں مزاحمت کاروں کا حملہ، ایک اسرائیلی فوجی ہلاک، 3 زخمی
غزہ: امریکی کنٹریکٹرز کا بھوک سے نڈھال فلسطینیوں پر گولیاں چلانے کا انکشاف
انڈونیشیا، کشتی ڈوبنے سے 2 افراد ہلاک اور 43 لاپتہ
یونان میں جنگل کی آگ بے قابو، نقل مکانی شروع
میکسیکو سے غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے والوں کے حق میں وفاقی کورٹ کا بڑا فیصلہ
جاپان نے ممکنہ ’میگا زلزلے‘ کیلئے تیاری کرلی، کم از کم 3لاکھ ہلاکتوں کا خدشہ