سعودی عرب نے قابض اسرائیلی حکام کے اُس بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے، جس میں فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے پر اسرائیلی خودمختاری نافذ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ یہ بیان بین الاقوامی قانونی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔ وزارت خارجہ نے اپنے دیرینہ مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب فلسطینی علاقوں میں یہودی آبادکاری کو وسعت دینے کی ہر کوشش کو مسترد کرتا ہے اور اسرائیلی حکام کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کا پابند بنانے کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ سعودی عرب اپنے فلسطینی بھائیوں کی مکمل حمایت جاری رکھے گا تاکہ وہ بین الاقوامی قراردادوں اور عرب امن منصوبے کے تحت اپنے جائز حقوق حاصل کر سکیں، جن میں 1967ء کی سرحدوں کے مطابق ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام اور مشرقی القدس کو اس کا دارالحکومت بنانا شامل ہے۔ وزارت خارجہ نے اس مؤقف کو مملکت کا مستقل اور غیر متزلزل اصول قرار دیا۔ خیال رہےکہ اسرائیلی وزیر انصاف نے ایک متنازعے بیان میں کہا تھا کہ اسرائیل کے پاس غرب اردن کو ضم کرنے کا بہترین موقع ہے اور تل ابیب کو اس موقعے کو ضائع نہیں کرنا چاہیے۔
Source: social media
سوئٹزرلینڈ کی جنیوا میں غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن کے دفتر کو بند کرنے کے لیے کارروائی
سعودی عرب کی مغربی کنارے پر اسرائیلی خودمختاری کے اعلان کی شدید مذمت
ایٹمی جنگ چھڑ گئی تو دنیا میں صرف کونسی دو جگہیں محفوظ رہیں گی؟
ہم حماس کو مکمل طور پر تباہ کر دیں گے: اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو
غزہ میں مزاحمت کاروں کا حملہ، ایک اسرائیلی فوجی ہلاک، 3 زخمی
غزہ: امریکی کنٹریکٹرز کا بھوک سے نڈھال فلسطینیوں پر گولیاں چلانے کا انکشاف
انڈونیشیا، کشتی ڈوبنے سے 2 افراد ہلاک اور 43 لاپتہ
یونان میں جنگل کی آگ بے قابو، نقل مکانی شروع
میکسیکو سے غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے والوں کے حق میں وفاقی کورٹ کا بڑا فیصلہ
جاپان نے ممکنہ ’میگا زلزلے‘ کیلئے تیاری کرلی، کم از کم 3لاکھ ہلاکتوں کا خدشہ