شامی ایوان صدر نے جمعرات کو صدارتی محل پر بمباری کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسرائیلی فوج کی اس کارروائی کو "خطرناک جارحیت" کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ ایوان صدر نے اسرائیلی حملے کو ریاست اور اس کے اداروں کی خودمختاری پر حملہ اور شام کو غیر مستحکم کرنے اور سلامتی کو مزید خراب کرنے کی سوچی سمجھی کوشش قرار دیا۔ ایوان صدر نے ایک سرکاری بیان میں اس بات پر زور دیا کہ بمباری "قومی سلامتی اور شامی عوام کے اتحاد کو نشانہ بناتی ہے۔ یہ کارروائی بین الاقوامی برادری اور عرب ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان جارحانہ حملوں کا مقابلہ کرنے میں شام کے ساتھ کھڑے ہوں کیونکہ یہ حملے الاقوامی قوانین اور عالمی کنونشنز کی سنگین خلاف ورزی کی نمائندگی کرتے ہیں۔" بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "جمہوریہ کا ایوان صدر عرب ممالک سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ شام کے خلاف اسرائیلی جارحیت پر متفقہ اور جرات مندانہ موقف اختیار کریں اور ان حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے شام کی مکمل حمایت کریں۔ اسرائیل کے جارحانہ طرز عمل کا مقابلہ کرنے کے لیے عرب عوام کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائیں"۔ شامی ایوان صدر نے زور دیا کہ "یہ حملے شامی عوام کی قوت ارادی کو کمزور کرنے یا تمام خطوں میں استحکام اور امن کے حصول کے لیے ان کی کوششوں میں رکاوٹ پیدا کرنے میں کامیاب نہیں ہوں گے۔ متعلقہ سکیورٹی ایجنسیاں ان حملوں کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے ضروری تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہیں‘‘۔
Source: social Media
پاکستان اور بھارت تحمل کا مظاہرہ کریں، یورپین یونین
برطانوی شاہی خاندان: شہزادہ ہیری حکومت کے خلاف مقدمہ ہار گئے
اسرائیلی تاریخ کی سب سے بڑی آگ لگانے کے الزام میں 18 افراد کو گرفتار کرلیا گیا
صدارتی محل کے قریب اسرائیلی بمباری شام کی خود مختاری پر حملہ ہے: ایوان صدر
یمن: الحدیدہ میں راس عیسیٰ بندرگاہ پر امریکی کے نئے فضائی حملے
ایران روس یا امریکہ کو یورینیم منتقل کرنے کے لیے تیار ہے: رپورٹ
یوکرینی شہر خارکیف پر روسی ڈرون حملے: 50 زخمی، عمارتیں اور شہری انفراسٹرکچر تباہ
ٹرمپ نے چین کی کم مالیت والی ’بے وقعت‘ درآمدی اشیا پر بھی ٹیکس عائد کردیا
پاکستان کا 450 کلومیٹر رینج کے حامل میزائل سسٹم کا کامیاب تجربہ
ٹرمپ نے پوپ کے لباس میں اپنی اے آئی جنریٹڈ تصویر شیئر کردی
آسٹریلوی وزیراعظم انتھونی البانیز دوسری مدت کیلئے انتخابات میں کامیاب
یمن کے وزیر اعظم احمد عوض بن مبارك کا مستعفی ہونے کا اعلان
واشنگٹن کا ایک بار پھر روس اور یوکرین کے درمیان ثالثی سے دست برداری کا عندیہ
سعودی عرب کو ساڑھے تین ارب ڈالر کا اسلحہ فروخت کی منظوری: پینٹاگون