اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ یروشلم کے جنگلات میں لگی آگ لگانے کے شبے میں 18 افراد کو حراست میں لیا ہے۔ اسرائیلی خبر رساں ادارے "وائی نیٹ" کے مطابق وزیراعظم نیتن یاہو نے بتایا کہ ان 18 مشتبہ افراد میں سے ایک کو رنگے ہاتھوں پکڑا ہے۔ تاہم انھوں نے گرفتار افراد کے نام ظاہر نہیں کیے اور نہ ان کی وابستگی بتائی ہے۔ قبل ازیں آگ لگنے میں تخرینی عنصر کے امکان کو مسترد کردیا گیا تھا۔ جس کے باعث اسرائیلی وزیر اعظم کے اس بیان سے شہریوں میں بے چینی پھیل گئی اور وہ عدم تحفظ کا شکار نظر آ رہے ہیں۔ یاد رہے کہ مغربی یروشلم کی جنگلات سے بھری پہاڑیوں میں آگ نے 4700 ایکڑ رقبے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ صرف بیت المقدس میں 9 سے زائد بستیوں کو خالی کرایا گیا۔ جس کے باعث 10 ہزار سے زیادہ افراد بے گھر ہوگئے۔ اس خوفناک آگ کو اسرائیل کی تاریخ کی سب سے بڑی آگ قرار دیا جا رہا ہے جسے بجھانے کے لیے اٹلی، کروشیا اوررومانیہ سے فائر فائٹنگ طیارے منگوائے گئے ہیں۔ تمام تر ٹیکنالوجی اور جدید آلات کے استعمال کے باوجود آگ آگے بڑھتے ہی جا رہی ہے۔ فائر فائٹنگ طیارے بھی کسی کام نہ آسکے۔
Source: social Media
پاکستان اور بھارت تحمل کا مظاہرہ کریں، یورپین یونین
برطانوی شاہی خاندان: شہزادہ ہیری حکومت کے خلاف مقدمہ ہار گئے
اسرائیلی تاریخ کی سب سے بڑی آگ لگانے کے الزام میں 18 افراد کو گرفتار کرلیا گیا
صدارتی محل کے قریب اسرائیلی بمباری شام کی خود مختاری پر حملہ ہے: ایوان صدر
یمن: الحدیدہ میں راس عیسیٰ بندرگاہ پر امریکی کے نئے فضائی حملے
ایران روس یا امریکہ کو یورینیم منتقل کرنے کے لیے تیار ہے: رپورٹ
یوکرینی شہر خارکیف پر روسی ڈرون حملے: 50 زخمی، عمارتیں اور شہری انفراسٹرکچر تباہ
ٹرمپ نے چین کی کم مالیت والی ’بے وقعت‘ درآمدی اشیا پر بھی ٹیکس عائد کردیا
پاکستان کا 450 کلومیٹر رینج کے حامل میزائل سسٹم کا کامیاب تجربہ
ٹرمپ نے پوپ کے لباس میں اپنی اے آئی جنریٹڈ تصویر شیئر کردی
آسٹریلوی وزیراعظم انتھونی البانیز دوسری مدت کیلئے انتخابات میں کامیاب
یمن کے وزیر اعظم احمد عوض بن مبارك کا مستعفی ہونے کا اعلان
واشنگٹن کا ایک بار پھر روس اور یوکرین کے درمیان ثالثی سے دست برداری کا عندیہ
سعودی عرب کو ساڑھے تین ارب ڈالر کا اسلحہ فروخت کی منظوری: پینٹاگون