نئی دہلی، 8 اکتوبر : کانگریس نے جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے نتائج کو اتحاد کی جیت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہاں کے ووٹروں نے بی جے پی کے انتخابات جیتنے کے ہتھکنڈوں کو مسترد کر دیا ہے لیکن ہریانہ اسمبلی کے انتخابی نتائج حیران کن اور غیر متوقع ہیں۔ کانگریس کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ جے رام رمیش اور پبلسٹی ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا نے منگل کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ہریانہ کے انتخابی نتائج زمینی حقیقت اور عوامی جذبات کے برعکس ہیں اور اسی وجہ سے کئی سنگین سوالات اٹھ رہے ہیں۔ کانگریس اس سلسلے میں الیکشن کمیشن سے بھی ملاقات کرے گی اور وہاں انتخابی نتائج کے بارے میں تفصیل سے بات کرے گی۔ انہوں نے جموں و کشمیر ریاست کا درجہ بحال کرنے کو ضروری قرار دیا اور کہا کہ یہ اتحاد کی پہلی ترجیح ہوگی۔ مخلوط حکومت یونین ٹیریٹری کا درجہ واپس لے گی اور یہ کام فوری ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا۔ انہوں نے ہریانہ اسمبلی انتخابی نتائج کو ناقابل قبول قرار دیا اور کہا کہ اس سلسلے میں صبح سے ہی الیکشن کمیشن سے مسلسل بات ہورہی ہے۔ کمیشن سے برابر سوال پوچھے جا رہے ہیں، سوالوں کے جوابات آ رہے ہیں اور کمیشن کے جوابات دیے جا رہے ہیں، پھر بھی ہریانہ کے کئی اضلاع سے انتخابی نتائج کو لے کر مسلسل شکایات آ رہی ہیں اور ان شکایات پر کمیشن سے سوال کیا جائے گا۔ کانگریس لیڈروں نے کہا، ’’ہریانہ کے نتائج غیر متوقع اور حیران کن ہیں اور ہم اسے قبول نہیں کرتے ہیں۔ نتائج زمینی حقیقت کے برعکس ہیں اور لوگوں کو یہ نتائج ہضم نہیں ہو رہے۔ یہ جوڑ توڑ کی سیاست کی جیت اور شفاف انتخابات کی شکست ہے اور یہ باب ابھی ختم نہیں ہوا۔ پارٹی اس حوالے سے آج کچھ نہیں کہے گی لیکن جو نتائج آئے ہیں اور ان کو لے کر شکایات موصول ہورہی ہیں اس سلسلے میں ایک دو روز میں الیکشن کمیشن سے ملاقات کریں گے۔ جن سیٹوں پر ہمارے ہارنے کا کوئی امکان نہیں تھا وہاں ہم ہارے گئے ہیں۔ یہ عوامی جذبات کے خلاف ہے اور لوگ اس پر یقین نہیں کر سکتے۔ ترجمان نے کہا، ’’ہریانہ انتخابی نتائج کے حوالے سے ایک کمیٹی بنائی جائے گی۔ ہریانہ میں ہم سے جیت چھین لی گئی ہے اور الیکشن جیتنے کے لیے میکانزم کا استعمال کیا گیا ہے۔ اس انتخابی نتائج کا تجزیہ کیا جائے گا اور معاملات کی تحقیقات اور وجوہات پر غور کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حصار، نارنول سمیت کئی اضلاع سے شکایات موصول ہوئی ہیں کہ جن ای وی ایم کی بیٹری 99 فیصد تھی ان علاقوں میں پارٹی کو شکست ہوئی ہے اور جن علاقوں میں بیٹری 50-60 تھی وہاں کانگریس کو کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ بیٹری کی شکایت صبح ہی ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ 12 سے 14 سیٹوں پر شکایات موصول ہو رہی ہیں۔ ای وی ایم کو لے کر آج جو سوالات اٹھائے جارہے ہیں وہ جمہوری عمل پر بھی سوال ہیں اور کانگریس اس پر غور کرے گی۔ پارٹی نے کہا ہے کہ جو نتائج آئے ہیں وہ عوامی امنگوں کے برعکس اور زمینی حقیقت کے خلاف ہیں جس کی وجہ سے کارکنوں میں غصہ پایا جاتا ہے۔
Source: uni news
کویت کا دورہ مستقبل کی شراکت داری کے لیے روڈ میپ تیار کرنے کا موقع فراہم کرے گا: مودی
جے پور میں گیس ٹینکر میں آگ لگنے سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 14 ہوگئی
آن لائن سٹہ بازی میں رقم ہارنے کے بعد ڈگری کے طالب علم کی خودسوزی
شراب گھوٹالہ کیس میں اروند کیجریوال کے خلاف مقدمہ چلے گا، ایل جی نے ای ڈی کو دی منظوری
ممبئی فیری حادثہ، مرنے والوں کی تعداد 15 ہوئی
ماں نے تین بچوں کے ساتھ پھندے پر لٹک کر کی خودکشی
پارلیمنٹ دھکا۔مکی معاملہ: کانگریس اور بی جے پی نے ایک دوسرے پر ایف آئی آر درج کرائی
بنگلورو۔انجینئر اتل خودکشی کیس، سپریم کورٹ نے تین ریاستوں سے جواب طلب کیا
چوٹالہ کے انتقال پر ہریانہ میں تین روزہ سوگ
حکمران یماعت اور اپوزیشن پارٹیاں اڈانی، سوروس-سونیا اور امبیڈکر جیسے مسائل پر تعطل میں پھنسی ہوئی ہیں
ہنگامے کی وجہ سے راجیہ سبھا کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی,لوک سبھا کی کارروائی غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی گئی
اب ارکان پارلیمنٹ اور سیاستدان پارلیمنٹ کے گیٹ پر احتجاج نہیں کر سکیں گے: ہاتھا پائی کے بعد اوم برلا کا فیصلہ
حکومت 'دہشت گردی سے پاک جموں و کشمیر' کے ہدف کو جلد از جلد حاصل کرے گی: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ
کرناٹک ہائی کورٹ نے موڈا گھوٹالے کی تحقیقات پر عارضی روک لگائی