بھارت نے ان روسی کمپنیوں کے ساتھ تجارتی امور کو روک دیا ہے جن پر امریکہ نے پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ یہ بھارتی فیصلہ کل سامنے آیا ہے۔ جب بھارتی آئل ریفائنریز نے روس سے تیل کا حصول روکنے کا اعلان کیا ہے۔ تاہم حکومتی ذرائع کے اعلان کے مطابق کمپنیاں دو ماہ کے لیے ڈاؤن پریڈ کی حد تک اپنی تجارتی سرگرمیوں کو جاری رکھ سکیں گی۔ ادھر امریکی وزارت خزانہ نے جمعہ کے روز روس کی خام تیل کی پیداوار سے متعلق کمپنیوں گاژپ رام نیفٹ اور سرگوٹنیفٹگاڈ سمیت انشورنس کمپنیوں پر بھی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ تاکہ روس کو یوکرین جنگ لڑنے میں اقتصادی مشکلات کا سامنا ہو سکے۔ بھاری نیتا اس سے پہلے اپنے ملک کو کسی ایک طرف جھکا ہوا ظاہر کرنے سے بچنے لیے خود کو غیر جانبدار بتاتے رہے ہیں اور کسی ایک عالمی طاقت کی جھولی میں گرے رہنے سے الگ راستہ لینے کے دعوے دار رہے ہیں۔ اگرچہ بھارتی پالیسیوں کو نظر میں رکھنے والے اسے بھارتی ہوشیاری کی چال بتاتے رہے ہیں کہ دونوں طرف سے تجارتی اور اسلحی فائدے میں رہا جائے۔ امریکہ نے روس کے تجارتی 183 جہازوں پر بھی پابندیاں لگائی ہیں۔ البتہ انہیں اجازت ہوگی کہ وہ 12 مارچ تک پچھلی ڈیلز کو پورا کرنے کے لیے تیل کی سپلائی کر سکیں۔ ان امریکی پابندیوں کے نتیجے میں بھارت روسی کارگوز کو تیل کی ترسیل کے لیے 10 جنوری سے پہلے تک ڈیل کرنے کی اجازت سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔ بھارتی حکام کے مطابق اگلے دو ماہ تک بھارت کو کسی بڑی مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ یہ کہنا بھی ابھی قبل از وقت ہوگا کہ یہ اندازہ کیا جائے کہ رعائتی قیمتوں پر کیا اثرات آئیں گے۔ ان حکام کے مطابق روس بھارت کے لیے رعائتی نرخوں کو مزید نیچے لا سکتا ہے۔ تاکہ گروپ سیون کی طرف سے 2022 میں قرار دی گئی حد کے اندر رہ سکے۔ بھارت کے ایک ذمہ دار نے کہا ' اگر روس ایک ملک ہو جس پر پابندیاں نہ ہوں اور اس کے تیل کی قیمت بھی روکی ہوئی قیمت سے نیچے ہو تو ہمارا ملک بہت خوشی محسوس کرے گا۔' ایک سوال پر بھارتی ذمہ دار نے کہا بھارتی بنکوں کو بھی ٹرانزیکشنز ٹھیک رکھنے کے لیے بعض امور کو نئے سرے سے دیکھنا ہوگا۔ مگر ہم سمجھتے ہیں کہ ہم روسی تیل کے تیسرے بڑے خریدار ہیں روس ہم تک پہنچنے کا راستہ نکال لے گا۔ کریملن نے امریکہ کی نئی لگائی گئی پابندیوں کے بارے میں کہا ہے اس سے تیل کی عالمی منڈی میں عدم استحکام آئے گا۔ تاہم روس کی کوشش ہوگی کہ ان پابندیوں کا کم سے کم اثر آنے دے۔ دوسری جانب بھارت کے بڑے تیل ریفائنرز نے سال 2025 اور 2026 کے بڑے بڑے تیل پیدا کرنے والے ملکوں سے رابطے شروع کر دیے ہیں۔ امکانی طور پر بھارتی ریفائنرز مشرق وسطی سے تیل کے حصول کی کوشش کرے گا۔ افسر کے مطابق روس سے تیل کے حصول میں ہونے والی کمی کو امریکہ، کینیڈا، برازیل اور گیانا میں تیل پیدا کرنے والے اپنے تیل کی پیداوار بڑھاتے ہوئے پورا کرلیں گے۔
Source: social media
نارائنن نے اسرو کے نئے چیئرمین کا عہدہ سنبھالا
راجوری میں ایل او سی کے نزدیک زور دار دھماکہ 6 فوجی زخمی
سہارنپور:ایک ہی کنبے کے پانچ اراکین نے کھایا زہر، ماں بیٹے کی موت
اسٹیو جاب کی اہلیہ کمبھ میلے میں بیمار
منی پور کر رہا ہے اب بھی مودی کا انتظار: کھڑگے
ہندستان کو حقیقی آزادی تب ملی جب ایودھیا میں رام مندر کی پران پرتشٹھا ہوئی- موہن بھاگوت
کرناٹک کی وزیر لکشمی ہیبالکر کار حادثے میں زخمی
پاکستان زیر قبضہ کشمیر کے بغیر جموں و کشمیر نامکمل ہے: راجناتھ سنگھ
عصمت دری کیس میں سزا کاٹ رہے آسارام کو بڑی راحت، مل گئی عبوری ضمانت
بنگال اور دہلی کی بدعنوان حکومتیں آیوشمان یوجنا کو نافذ نہ کرکے عوام کو سزا دے رہی ہیں: بی جے پی
دہلی کو پیرس بنانے کا کجریوال کا دعویٰ کھوکھلا نکلا: راہل گاندھی
کیا ختم ہو جائے گا عبادت گاہوں کا ایکٹ ؟ مودی حکومت کے موقف پر وزیر قانون کا بڑا اشارہ
مودی بجٹ میں مہنگائی کم کرنے کا منصوبہ بتائیں: کھڑگے
نتیش نے بہار کے نوجوانوں کی امیدوں کو مایوسی میں بدل دیا: تیجسوی