نئی دہلی، 14 جنوری: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے پردھان منتری آیوشمان یوجنا کو نافذ نہ کرنے پر عام آدمی پارٹی (اے اے پی)، ریاستی حکومت اور سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دہلی اور مغربی بنگال کے علاوہ یہ اسکیم ہندوستان کی 34 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں نافذ ہے، صرف دو بدعنوان حکومتیں عوام کو سزا دے رہی ہیں۔ بی جے پی لیڈروں نے منگل کو پارٹی کے ریاستی ہیڈکوارٹر میں نامہ نگاروں سے اس معاملے پر خطاب کیا۔ اس موقع پر دہلی بی جے پی کے صدر وریندر سچدیوا، مرکزی وزیر مملکت ہرش ملہوترا، ایم پی رامویر سنگھ بیدھوڑی، مسٹر یوگیندر چندولیا، محترمہ بانسوری سوراج اور مسٹر پروین کھنڈیلوال، پارٹی کے میڈیا ہیڈ پروین شنکر کپور موجود تھے۔ اس دوران بی جے پی لیڈروں نے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال کو نشانہ بنایا اور عدالت کے حکم کے بعد بھی دہلی میں آیوشمان اسکیم کو نافذ نہ کرنے پر حیرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اوڈیشہ حکومت نے ریاست میں آیوشمان اسکیم نافذ کردی ہے اور اب صرف دہلی اور مغربی بنگال ہی ایسی ریاستیں ہیں جہاں یہ اسکیم نافذ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان دو ریاستوں کو چھوڑ کر ملک کی 34 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں یہ اسکیم نافذ ہو چکی ہے۔ اوڈیشہ کے لوگوں کو مبارکباد دیتے ہوئے مسٹر سچدیوا نے کہا کہ یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ مرکزی حکومت کی آیوشمان یوجنا کے فوائد آج سے اوڈیشہ میں دستیاب ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) حکومت نے اس اسکیم پر روک لگا رکھی تھی۔ انہوں نے کہا، "ملک میں صرف دو ریاستیں ہیں - ایک مغربی بنگال، جہاں محترمہ ممتا بنرجی کی حکومت ہے اور دوسری دہلی جہاں بدعنوان اروند کیجریوال کی حکومت ہے۔ اس اسکیم کو نافذ نہ کرکے یہ دونوں حکومتیں دہلی اور بنگال کے لوگوں کو سزا دے رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر کیجریوال کا کھیل عجیب ہے۔ پردھان منتری آیوشمان یوجنا دہلی کے لیے بری ہے، لیکن پنجاب میں نافذ ہے کیونکہ وہاں الیکشن نہیں ہیں۔ پردھان منتری ابھیم یوجنا کے تحت دہلی کی صحت کی خدمات کو تیز کرنے کے لئے مرکزی حکومت نے 2400 کروڑ روپے دینے کی بات کہی ہے، لیکن عام آدمی پارٹی کی حکومت نے اسے نافذ بھی نہیں کیا۔ اسی وقت، محترمہ سوراج نے کہا کہ آیوشمان اسکیم کا دوسرا پہلو 'پی ایم ابھیم یوجنا' ہے، یعنی وزیر اعظم آیوشمان بھارت انفراسٹرکچر مشن، جس کا اعلان فروری 2021 میں کیا گیا تھا اور اکتوبر 2021 میں شروع کی گئی تھی۔ صحت کے بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کرنے کے لیے اس اسکیم کے تحت رقم مختص کی جارہی ہے۔ دہلی کے لیے 2406.77 کروڑ روپے مختص کیے گئے ۔ انہوں نے کہا، "'پی ایم ابھیم یوجنا' کے تحت، 1139 شہری صحت اور فلاح و بہبود کے مراکز بنائے جانے تھے، 11 ضلع میں مربوط پبلک ہیلتھ لیبز، 09 اہم نگہداشت کے بلاکس بنائے جانے تھے، 950 بستروں کے کریٹیکل کیئر بلاکس بنائے جانے تھے یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ایم او یو بنا ہوا رکھا ہے لیکن اس پر دستخط نہیں ہوئے کیونکہ مسٹر کیجریوال دہلی کی ترقی میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کے علاوہ اور کچھ نہیں جانتے ہیں۔ ہر اسکیم کو سیاست کی عینک سے دیکھنا مسٹر کیجریوال کی پالیسی ہے، لیکن دہلی کے لوگ ان کے جھوٹے چہرے کا جواب دیں گے۔ مسٹر ملہوترا نے کہا کہ آیوشمان اسکیم کو نافذ کرنے کے بجائے دہلی حکومت کے وزیر صحت اسے روکنے کے لیے سپریم کورٹ گئے ہیں۔ مسٹر کیجریوال نے دہلی میں صحت کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے کوئی کام نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج لوگ دہلی کے مرکزی حکومت کے اسپتالوں میں آیوشمان اسکیم کا فائدہ اٹھا رہے ہیں، لیکن یہ دہلی کی بدقسمتی ہے کہ دہلی کے سرکاری اسپتالوں میں لوگ اس کا فائدہ نہیں اٹھا پا رہے ہیں۔ آج بھی دہلی اروند کیجریوال کے 20 اسپتالوں کا انتظار کر رہی ہے۔ صرف جھوٹے وعدے کرنا اور دہلی کے لوگوں کو دھوکہ دینا، یہ اب تک اروند کیجریوال کی سیاست کا حساب کتاب ہے۔ مسٹر بیدھوری نے کہا کہ مسٹر منیش سسودیا نے اسمبلی کے فلور پر کہا تھا کہ دہلی میں پردھان منتری آیوشمان یوجنا نافذ کریں گے، لیکن انہوں نے اسے نافذ نہیں کیا کیونکہ انہیں اس میں سیاست کرنی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کو نافذ نہ کرنے کے خلاف بی جے پی اراکین اسمبلی نے ودھان سبھا کے باہر اور وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے باہر مظاہرہ کیا، لیکن آج بھی 70 سال سے زیادہ عمر کے تمام بزرگ اس کے فوائد سے محروم ہیں، لیکن دہلی میں جیسے ہی بی جے پی کی حکومت بنتی ہے کابینہ کی پہلی میٹنگ میں پردھان منتری آیوشمان یوجنا کو پوری دہلی میں نافذ کیا جائے گا۔ مسٹر کھنڈیلوال نے کہا کہ سیاسی اختلافات ہماری جمہوریت کی خوبی ہیں لیکن اس کی وجہ سے اگر فائدہ مند اسکیموں کو ان لوگوں سے دور رکھا جاتا ہے جنہوں نے انہیں اقتدار میں لایا ہے تو یہ ان کے انسانی حقوق کی مکمل خلاف ورزی ہے اور مسٹر کیجریوال قصوروار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 15 فیصد لوگ ہر گھر کے بزرگ ہیں لیکن دہلی کے لوگ انہیں معاف نہیں کریں گے۔ مسٹر چندولیا نے کہا کہ مسٹر کیجریوال ایس سی، غریب، او بی سی مخالف ہیں۔
Source: uni urdu news service
نارائنن نے اسرو کے نئے چیئرمین کا عہدہ سنبھالا
راجوری میں ایل او سی کے نزدیک زور دار دھماکہ 6 فوجی زخمی
سہارنپور:ایک ہی کنبے کے پانچ اراکین نے کھایا زہر، ماں بیٹے کی موت
اسٹیو جاب کی اہلیہ کمبھ میلے میں بیمار
منی پور کر رہا ہے اب بھی مودی کا انتظار: کھڑگے
ہندستان کو حقیقی آزادی تب ملی جب ایودھیا میں رام مندر کی پران پرتشٹھا ہوئی- موہن بھاگوت
کرناٹک کی وزیر لکشمی ہیبالکر کار حادثے میں زخمی
پاکستان زیر قبضہ کشمیر کے بغیر جموں و کشمیر نامکمل ہے: راجناتھ سنگھ
عصمت دری کیس میں سزا کاٹ رہے آسارام کو بڑی راحت، مل گئی عبوری ضمانت
بنگال اور دہلی کی بدعنوان حکومتیں آیوشمان یوجنا کو نافذ نہ کرکے عوام کو سزا دے رہی ہیں: بی جے پی
دہلی کو پیرس بنانے کا کجریوال کا دعویٰ کھوکھلا نکلا: راہل گاندھی
کیا ختم ہو جائے گا عبادت گاہوں کا ایکٹ ؟ مودی حکومت کے موقف پر وزیر قانون کا بڑا اشارہ
مودی بجٹ میں مہنگائی کم کرنے کا منصوبہ بتائیں: کھڑگے
نتیش نے بہار کے نوجوانوں کی امیدوں کو مایوسی میں بدل دیا: تیجسوی