International

رمضان میں اسرائیل کا وحشیانہ حملہ: خواتین اور بچوں سمیت 414 سے زائد فلسطینی شہید

رمضان میں اسرائیل کا وحشیانہ حملہ: خواتین اور بچوں سمیت 414 سے زائد فلسطینی شہید

غزہ میں رمضان المبارک کے دوران اسرائیلی فورسز نے جنگ بندی ختم کرتے ہوئے نہتے فلسطینیوں پر خوفناک بمباری کی، جس کے نتیجے میں 414 سے زائد شہری شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے جن میں سے سیکڑوں کی حالت تشویشناک ہے۔ قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق، اسرائیلی طیاروں نے رات کی تاریکی میں حملہ کیا، جب لوگ گھروں، اسکولوں اور پناہ گزین کیمپوں میں سو رہے تھے۔ غزہ کے مختلف علاقوں جبالیہ، غزہ سٹی، نصیرات، دیر البلح اور خان یونس میں کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں، جبکہ خواتین اور بچوں سمیت درجنوں افراد شہید ہوگئے۔ اسرائیلی حملے میں ایک ہی خاندان سے 26 افراد بھی شہید ہوئے ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، اسرائیل کی تازہ بمباری کے بعد غزہ میں شہادتوں کی مجموعی تعداد 48 ہزار 572 تک جا پہنچی، جبکہ سرکاری میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ یہ تعداد 61 ہزار 700 سے تجاوز کر چکی ہے، کیونکہ ہزاروں افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ حماس نے اسرائیل کے اس حملے کو ’غدارانہ حملہ‘ قرار دیتے ہوئے عالمی سطح پر احتجاج کی اپیل کی اور عرب و اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام کے حق میں آواز بلند کریں۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ یہ جنگ بندی کا خاتمہ ہے اور حملے اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک تمام یرغمالی آزاد نہیں ہوجاتے۔ دوسری جانب، اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر نے بھی کہا کہ اگر جنگ روکنی ہے تو تمام یرغمالیوں کی واپسی کو یقینی بنایا جائے۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے بھی "غزہ پر جہنم کے دروازے کھولنے" کی دھمکی دی اور کہا کہ حماس پر پہلے سے کہیں زیادہ خوفناک حملے کیے جائیں گے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق، اس حملے سے قبل اسرائیل نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشاورت کی تھی، جبکہ امریکی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے خلاف مزاحمت کرنے والے سبھی گروہوں کو اس کی قیمت چکانی ہوگی۔ رائٹرز کے مطابق، اسرائیلی فوج زمینی حملے کی بھی تیاری کر رہی ہے، جس سے غزہ میں مزید تباہی کا خدشہ ہے۔ اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) اور اسرائیلی سکیورٹی ایجنسی نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ وہ غزہ میں ’دہشتگردوں کے اہداف‘ پر حملے جاری رکھیں گے۔ اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ گذشتہ چند گھنٹوں میں انھوں نے ’دہشتگردوں کے سیلز، لانچ پوسٹس، اسلحے کے سٹاک پائلز اور اضافی فوجی انفراسٹرکچر‘ کو نشانہ بنایا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس وقت اسرائیل غزہ کی پٹی پر مختلف اہداف کو نشانہ بنا رہا ہے۔ ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کردی ہے کہ اسرائیل نے ثالثوں کو جنگ بندی کے مسترد ہونے سے آگاہ کردیا ہے۔ اس نے ثالثوں کی جانب سے فوری جنگ بندی کے بدلے متعدد مغویوں کو رہا کرنے کی کوششوں کا انکشاف کیا۔ یہ بات اسرائیلی وزارت خارجہ کے ترجمان کی جانب سے حماس کو ذمہ دار ٹھہرائے جانے کے بعد سامنے آئی ہے۔ اسرائیلی ترجمان اورین مارموسٹین نے منگل کو ایک ویڈیو پریس بریفنگ میں کہا کہ حماس اس شدت کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments