جرمنی کی وزیرِ خارجہ اینالینا بیئرباک نے بدھ کو کہا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کے حملوں سے "دونوں اطراف سے کئی اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کی مصائب کے خاتمے کی ٹھوس امیدیں مایوسی میں بدل رہی ہیں۔" لبنان کا دورہ شروع کرنے سے قبل خطاب کرتے ہوئے انہوں نے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں سینکڑوں افراد کی ہلاکت کے بعد تنازع کے تمام فریقوں سے مطالبہ کیا ہے کہ "تحمل کا مظاہرہ کریں، انسانی قانون کا احترام کریں اور مذاکرات کی طرف واپس آئیں"۔ انہوں نے کہا، "درجنوں قیدیوں بشمول جرمن (اور) ہزاروں فلسطینیوں کی زندگیاں" امن پر منحصر ہے۔ بیئرباک نے کہا، "دشمنی دوبارہ شروع ہو جانے سے ان عرب ریاستوں کی مثبت کوششوں کو بھی خطرہ لاحق ہو گیا ہے جو حماس سے آزاد غزہ کے لیے ایک پرامن راستہ تلاش کرنا چاہتی ہیں۔" انہوں نے اس بات سے بھی خبردار کیا کہ ایک ایسے وقت میں "وسیع تر علاقائی کشیدگی کا سنگین خطرہ" ہے جب "لبنان میں صورتِ حال مستحکم ہو چکی ہے اور اسرائیل-لبنان سرحد پر تنازعات کے حل کے لیے اقدامات ہوئے ہیں۔" بیئرباک لبنان کے صدر جوزف عون اور وزیرِ اعظم نواف سلام سے ملاقات کریں گی۔ دونوں نے اسرائیل اور لبنانی مزاحمتی گروپ حزب اللہ کے درمیان جنگ کے تناظر میں اس سال عہدہ سنبھالا ہے۔
Source: social Media
درجنوں فلسطینی حامی مظاہرین کا کولمبیا یونیورسٹی کی لائبریری پر قبضہ
نیتن یاہو نے غزہ میں زندہ اسرائیلی قیدیوں کی تعداد ظاہر کر دی
لاہور میں امریکی قونصلیٹ کی عملے کو ’محفوط مقام‘ پر منتقل ہونے کی ہدایت
اسرائیلی افواج نے مقبوضہ مشرقی یروشلم میں اقوامِ متحدہ کے سکول بند کر دیئے
ہم نے جو کچھ حوثیوں کے ساتھ کیا وہ ایران میں بھی کریں گے : اسرائیلی وزیر دفاع
خلیج فارس کا نام تبدیل کر دیں گے، ٹرمپ نے اعلان کردیا