شامی صدر احمد الشرع نے کہا ہے کہ ان کا ملک حالیہ کشیدگی میں بگاڑ کو روکنے کے لیے اسرائیل کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کر رہا ہے۔ یہ بات انہوں نے جنوری میں عہدہ سنبھالنے کے بعد یورپ کے اپنے پہلے دورے کے دوران پیرس میں کہی ہے۔ اپنے اس دورہ کے دوران وہ وہ مغربی ممالک کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسرائیل نے گزشتہ ہفتے شام کے کچھ حصوں پر فضائی حملوں کا سلسلہ شروع کیا تھا اور کہا تھا کہ ان حملوں کا مقصد ملک میں دروز اقلیت کا تحفظ کرنا ہے جن پر حکومت نواز جنگجو حملہ کر رہے ہیں۔ پیرس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے شامی صدر احمد الشرع نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے، صورتحال کو پرسکون کرنے کے لیے ثالثی کے ذریعے بالواسطہ بات چیت ہو رہی ہے۔ مقصد ہے کہ معاملہ قابو سے باہر نہ ہو۔ اس دوران انہوں نے ثالثوں کی شناخت نہیں بتائی۔ احمد الشرع کا یہ دورہ شام میں فرقہ وارانہ تشدد کے دوبارہ پیدا ہونے کے درمیان ہو رہا ہے۔ احمد الشرع نے 8 دسمبر 2024 کو بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد شام کا اقتدار سنبھالا تھا۔ یاد رہے یورپی یونین نے شام میں تیل، گیس اور بجلی کے شعبوں کے ساتھ ساتھ نقل و حمل، ہوا بازی اور بینکنگ کے شعبوں میں اپنی پابندیوں کو نرم کرنا یا ختم کرنا شروع کر دیا ہے۔
Source: social media
کیتھولک مسیحیوں کے نئے روحانی پیشوا امریکی صدر کے ناقد
گوگل میپس نے "فارسی" کی بجائے "الخلیج العربی" کا نام اپنا لیا
غزہ سے فلسطینیوں کے جبری انخلا کا اسرائیلی منصوبہ غیر قانونی ہوگا: ناروے، آئس لینڈ
ایران سے تیل کیوں لیا، امریکہ نے چینی ریفائنری پر پابندیاں لگا دیں
پاکستان اور انڈیا کے درمیان تنازع ہمارا مسئلہ نہیں: امریکی نائب صدر
پاک فوج کے سربراہ عاصم منیر کو حراست میں لے لیا گیا، ہنگامہ برپا
خلیج فارس کا نام تبدیل کر دیں گے، ٹرمپ نے اعلان کردیا
ہم نے جو کچھ حوثیوں کے ساتھ کیا وہ ایران میں بھی کریں گے : اسرائیلی وزیر دفاع
اسرائیلی افواج نے مقبوضہ مشرقی یروشلم میں اقوامِ متحدہ کے سکول بند کر دیئے
غزہ پر اسرائیلی حملے میں کم از کم پانچ ہلاک: امدادی کارکنان