سعودی وزارت خارجہ نے مملکت سعودی عرب کی جانب سے اسرائیلی قابض حکام کی جانب سے غزہ کی پٹی اور فلسطینی علاقوں پر دراندازی اور کنٹرول کے اعلان اور بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی انسانی قانون کی اسرائیلی خلاف ورزیوں کو قطعی طور پر مسترد کردیا ہے۔ اس حوالے سے وزارت خارجہ کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا۔ وزارت خارجہ نے فلسطینی علاقوں پر یہودی بستیوں کی توسیع کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرنے کے مملکت کے موقف کی ایک بار پھر تصدیق کی اور زور دیا کہ اسرائیلی حکام کو بین الاقوامی قراردادوں کی پابندی کرائی جائے۔ سعودی وزارت خارجہ نے بین الاقوامی قانونی حیثیت کی قراردادوں اور عرب امن منصوبے کے مطابق سعودی عرب کے اس موقف کا اعادہ کیا کہ 1967 کی سرحدوں پر ایک ایسی آزاد فلسطینی ریاست کا قیام کیا جانا چاہیے جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو۔
Source: social media
کیتھولک مسیحیوں کے نئے روحانی پیشوا امریکی صدر کے ناقد
گوگل میپس نے "فارسی" کی بجائے "الخلیج العربی" کا نام اپنا لیا
غزہ سے فلسطینیوں کے جبری انخلا کا اسرائیلی منصوبہ غیر قانونی ہوگا: ناروے، آئس لینڈ
ایران سے تیل کیوں لیا، امریکہ نے چینی ریفائنری پر پابندیاں لگا دیں
پاکستان اور انڈیا کے درمیان تنازع ہمارا مسئلہ نہیں: امریکی نائب صدر
پاک فوج کے سربراہ عاصم منیر کو حراست میں لے لیا گیا، ہنگامہ برپا
خلیج فارس کا نام تبدیل کر دیں گے، ٹرمپ نے اعلان کردیا
ہم نے جو کچھ حوثیوں کے ساتھ کیا وہ ایران میں بھی کریں گے : اسرائیلی وزیر دفاع
اسرائیلی افواج نے مقبوضہ مشرقی یروشلم میں اقوامِ متحدہ کے سکول بند کر دیئے
غزہ پر اسرائیلی حملے میں کم از کم پانچ ہلاک: امدادی کارکنان