International

جنگ بندی اوریرغمالیوں کی رہائی، غزہ سے متعلق اعلان 24 گھنٹوں میں متوقع ہے: ٹرمپ

جنگ بندی اوریرغمالیوں کی رہائی، غزہ سے متعلق اعلان 24 گھنٹوں میں متوقع ہے: ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ غزہ کے بارے میں مزید معلومات جمعرات کو جاری کی جائیں گی اور یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے لیے ایک نئی تجویز پیش کی جائے گی۔ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں کہا کہ اس وقت غزہ کے بارے میں بہت سی باتیں ہو رہی ہیں۔ آپ کو غالباً اگلے چوبیس گھنٹوں میں معلوم ہو جائے گا۔ بدھ کے روز رائٹرز نیوز ایجنسی نے اطلاع دی تھی کہ واشنگٹن ایک امریکی اہلکار کی سربراہی میں غزہ میں ایک عبوری حکومت تشکیل دینے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ رائٹرز نے مزید کہا ہے کہ امریکہ غزہ کے اپنے انتظامی امور میں فلسطینی ٹیکنوکریٹس کی مدد حاصل کرے گا۔ پانچ باخبر افراد نے بتایا ہے کہ امریکہ اور اسرائیل نے جنگ کے بعد غزہ میں ایک عبوری انتظامیہ کی قیادت کے لیے واشنگٹن کے امکان پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ اعلیٰ سطح کی مشاورت ایک امریکی اہلکار کی سربراہی میں غزہ کی نگرانی کرنے والی ایک عبوری حکومت کی تشکیل پر مرکوز تھی۔ اس حکومت کا مقصد غزہ کی پٹی کو غیر مسلح، مستحکم اور ایک فعال فلسطینی انتظامیہ کے ظہور لانا ہے۔ پانچ ذرائع نے واضح کیا کہ یہ بات چیت، جو ابھی ابتدائی مراحل میں ہے، اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ امریکہ کی قیادت میں ایسی انتظامیہ کے قیام کی کوئی مقررہ ٹائم لائن نہیں ہوگی کیونکہ اس کا انحصار زمینی صورتحال پر ہوگا۔ العربیہ اور الحدث کے ذرائع نے بدھ کے روز پہلے کہا تھا کہ غزہ کے بارے میں امریکی دباؤ کے تحت اگلے گھنٹوں میں ایک نئی تجویز تیار کی جائے گی اور اس بات کی تصدیق کی تھی کہ اس تجویز میں محفوظ راہداریوں کا کھولنا اور غزہ میں امداد کی تقسیم کے لیے خصوصی پوائنٹس کا قیام شامل ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ثالث غزہ کے بارے میں نئی تجویز کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خطے کے دورے سے قبل حتمی شکل دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ذرائع نے غزہ میں امداد کی آمد اور تقسیم کی ذمہ داری امریکہ کو سونپنے کے بارے میں بات چیت کا بھی ذکر کیا۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ ثالثوں نے امریکہ کو بتایا ہے کہ وہ اسرائیل کو امداد کی تقسیم کی ذمہ داری سونپنے کو مسترد کرتے ہیں۔ یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب مصر اور قطر نے بدھ کے روز ایک مشترکہ بیان جاری کیا جس میں غزہ کی پٹی میں انسانی بحران کے خاتمے کے لیے اپنی ثالثی کی کوششیں جاری رکھنے کی تصدیق کی گئی۔ دونوں ممالک نے کہا کہ ان کی کوششیں مسلسل اور مربوط ہیں، اور ایک متحد وژن پر مبنی ہیں جس کا مقصد غزہ کی پٹی میں بے مثال انسانی بحران کا خاتمہ کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کوششیں انسانی المیے کو ختم کرنے اور شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ایک معاہدے تک پہنچنے کے لیے امریکہ کے ساتھ قریبی رابطہ کاری میں ہیں۔ حماس، جو 2007 سے غزہ کی پٹی کا انتظام کر رہی ہے، نے اسرائیل پر غزہ کے باشندوں کے خلاف اپنی جنگ میں خوراک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے۔ یہ جنگ 7 اکتوبر 2023 کو جنوبی اسرائیل پر حماس کے حملوں کے بعد شروع ہوئی۔ اس کے بعد سے غزہ پر اسرائیلی حملے کے نتیجے میں 52,000 سے زائد فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں۔ ان شہدا میں سے زیادہ تر عام شہری ہیں۔ غزہ کی پٹی کھنڈرات میں تبدیل ہو چکی ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments