امریکا کی جانب سے ایک بار پھر یمن میں کئی مقامات پر حملے کیے گئے ہیں جس کے بعد جنگ کی شدت بڑھنے کا امکان ہے۔ حوثی میڈیا کے مطابق صنعا،الحدیدہ سمیت امریکا نے یمن کے 10 مقامات پر حملے کیے، شہر سعدہ میں گورنریٹ کو نشانہ بنایا گیا۔ حوثیوں کی اکثریتی تنظیم انصاراللہ کے رہنما نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ حالت جنگ میں ہیں، جنگ کی شدت بڑھنے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ یو اے ای اور سعودی عرب جنگ میں غیر جانبدار رہیں، غزہ کا محاصرہ ختم ہوئے بغیر جنگ ختم نہیں ہوگی۔یمنی حوثیوں کا کہنا ہے کہ غزہ میں جارحیت ختم نہیں ہوئی تو اسرائیل پر حملوں میں اضافہ کریں گے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چند گھنٹے قبل یمن سے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل بھی داغا گیا تھا۔ یمنی حوثیوں نے اعلان کیا ہے کہ غزہ پر حملوں کا جواب یمن سے دیا جائے گا۔ اس سے قبل16 مارچ کو امریکا نے یمن پر فضائی حملے کیے تھے جس کے نتیجے 24 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ گزشتہ روز امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے اعلان کیا تھاکہ یمن میں مقاصد کے حصول تک مہلک ہتھیاروں کا استعمال جاری رہےگا۔ واضح رہے یمن کے حوثی باغی فلسطین کی حمایت میں یمن کی ساحل کے قریب سے گزر کر اسرائیل جانے والے بحری جہازوں کو نشانہ بناتے رہے ہیں جبکہ غزہ جنگ کے دوران حوثیوں نے اسرائیل پر براہ راست میزائل حملے بھی کیے تھے۔
Source: social media
درجنوں فلسطینی حامی مظاہرین کا کولمبیا یونیورسٹی کی لائبریری پر قبضہ
نیتن یاہو نے غزہ میں زندہ اسرائیلی قیدیوں کی تعداد ظاہر کر دی
لاہور میں امریکی قونصلیٹ کی عملے کو ’محفوط مقام‘ پر منتقل ہونے کی ہدایت
اسرائیلی افواج نے مقبوضہ مشرقی یروشلم میں اقوامِ متحدہ کے سکول بند کر دیئے
ہم نے جو کچھ حوثیوں کے ساتھ کیا وہ ایران میں بھی کریں گے : اسرائیلی وزیر دفاع
خلیج فارس کا نام تبدیل کر دیں گے، ٹرمپ نے اعلان کردیا