ایران میں اسلامی اقدار پر عمل درآمد کی نگرانی کرنے والی اخلاقی پولیس "گشت ارشاد" کو مکمل طور پر ختم کر دیا گیا ہے۔ ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے "عصمت و حجاب" کے قانون میں ترمیم کی تصدیق کرتے ہوئے واضح کیا کہ نئے قانون میں "گشت ارشاد" یعنی اخلاقی پولیس کو مکمل طور پر منسوخ کرنا مذکور ہے۔ قالیباف نے ایک پیغام میں واضح کیا کہ مذکورہ ترامیم کا مقصد حجاب کے معاملے کے ساتھ نمٹنے کے طریقہ کار میں تبدیلی لانا اور اس حوالے سے عمومی موافقت کو یقینی بنانا ہے۔ یہ بات مقامی میڈیا نے بتائی۔ ایران میں حجاب کا قانون متنازع امور میں شمار کیا جاتا ہے۔ حالیہ برسوں میں اس کے نفاذ کا طریقہ کار بدلنے کے لیے کئی تجاویز پیش کی گئیں۔ تاہم اس کے باوجود حکام کی جانب سے حجاب کی پاسداری کی ضرورت باور کرائی جاتی ہے۔ یاد رہے کہ لازمی حجاب کا معاملہ اور اس کے نفاذ کے طریقہ کار نے ملک میں عوامی احتجاج کی شدید لہر کو جنم دیا تھا۔ یہ احتجاج 2022 میں تہران میں اخلاقی پولیس کی حراست میں موجود نوجوان خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد سامنے آئے تھے۔ مہسا کو تہران میں گھومنے پھرنے کے دوران میں اخلاقی پولیس نے حراست میں لیا تھا۔
Source: Social Media
غزہ کی صورتحال نازک، امریکہ نے اسے جنگی زون قرار دے دیا
"حج نے دکھوں کا مداوا کیا، چہرے پر مسکراہٹ لوٹ آئی" فلسطینی خاتون حاجیہ کا جذباتی بیان
گورنر کیلیفورنیا نے فوجی تعیناتی پر ٹرمپ کیخلاف مقدمہ دائر کردیا
ایک بار پھر ... اسرائیل نے غزہ میں امداد کے منتظر فلسطینیوں پر گولیاں چلا دیں
اسرائیلی وزیر بن گوئر کا مسجد اقصیٰ کے صحن پر دھاوا .... اعلیٰ پولیس افسران بھی ہمراہ
ٹرمپ کے بارے میں اپنی بعض پوسٹوں پر نادم ہوں : ایلون مسک کا یُو ٹرن
ایران سے جوہری معاہدے کے امکانات ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کی نیتن یاہو سے گفتگو
غزہ جانے والے سینکڑوں انسانی حقوق کارکنوں کا قافلہ تیونس سے لیبیا میں داخل
ٹرمپ انتظامیہ کا یو ایس ایڈ کی تمام غیرملکی ملازمتیں 30 ستمبر تک ختم کرنے کا فیصلہ
اسرائیلی وزیرِاعظم کا ’محتاط‘ انداز میں قیدیوں کی رہائی پر ’پیش رفت‘ کا دعویٰ