اسلام آباد، 28 جون: پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے شمالی وزیرستان کے کھڈی علاقے میں فوجی قافلے کو نشانہ بناکر کئے گئے خودکش کار بم حملے میں کم از کم 14 پاکستانی فوجی ہلاک اور 24 سے زائد زخمی ہوگئے ۔ سوشل میڈیا رپورٹس کے مطابق خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی فوجی قافلے سے ٹکرا دی۔ افغان طالبان سے مضبوط تعلقات رکھنے والے پاکستانی طالبان (ٹی ٹی پی) سے وابستہ گروپ حافظ گل بہادر گروپ (ایچ جی بی) نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے ۔ پاکستانی اخبار 'ڈان' کے مطابق خودکش بم دھماکے میں آٹھ سکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے ۔ اس نے خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کے بیان کا حوالہ دیا جس میں شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں ہونے والے حملے کی مذمت کی گئی۔ یہ حملہ خیبرپختونخوا کے جنوبی وزیرستان ضلع میں دو فوجیوں کی ہلاکت کے چند روز بعد ہوا ہے ۔ نومبر 2022 میں ٹی ٹی پی کی جانب سے حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کرنے کے بعد پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھا ہے ، خاص طور پر کے پی اور بلوچستان میں۔ یہ ملک گلوبل ٹیررازم انڈیکس 2025 میں دوسرے نمبر پر ہے ، جہاں گزشتہ سال کے مقابلے میں دہشت گردی کے حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 45 فیصد بڑھ کر 1,081 ہوگئی ہے ۔
Source: uni news
پاگل کمیونسٹ کو نیویارک تباہ کرنے نہیں دونگا، اختیارات میرے پاس ہیں، ٹرمپ
قازقستان میں عوامی مقامات پر ’نقاب پہننے‘ پر پابندی عائد
ایران کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے، پیوٹن
ترکیہ، گستاخانہ خاکہ شائع کرنے پر کارٹونسٹ اور میگزین ایڈیٹر گرفتار
چین کا پُر اسرار ‘بلیک آؤٹ بم’ منظر عام پر آگیا
ایرانی صدر کا عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی آئی اے ای اے سے تعاون معطل کرنے کا اعلان
امریکا نے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کا فیصلہ کرلیا، روس کا خیرمقدم
حماس کا غزہ سے غداری کرنے والے یاسرابوشباب کو سرینڈر کرنے کا حکم
روس کا خوف، ڈنمارک میں خواتین کے لیے بھی لازمی فوجی سروس کا آغاز
وقت آ گیا ہے کہ غرب اردن کو اسرائیل میں ضم کر لیا جائے:اسرائیلی وزیر انصاف