International

ڈونلڈ ٹرمپ اور جے ڈی وینس کے ملے جلے پیغامات سے امریکی فوجیوں کو لاحق خطرات میں اضافہ

ڈونلڈ ٹرمپ اور جے ڈی وینس کے ملے جلے پیغامات سے امریکی فوجیوں کو لاحق خطرات میں اضافہ

ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کو ایک دن سے زیادہ کا وقت گزر چکا ہے۔ لیکن انتظار ابھی بھی ختم نہیں ہوا۔ ایران نے ایک بار پھر اسرائیل پر میزائل داغے، لیکن خطے میں امریکی افواج کے خلاف ایران نے اب تک کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔ یاد رہے کہ مشرق وسطیٰ میں مختلف فوجی اڈوں پر 40,000 سے زیادہ امریکی فوجی تعینات شامل ہیں۔ دن بھر امریکی حکام اس بات پر زور دیتے رہے کہ امریکی حملے کسی بڑی جارحانہ کوشش کا حصہ نہیں ۔ فی الحال تو ایسا لگتا ہے یہ یقین دہانیاں اور ڈونلڈ ٹرمپ کی سنیچر کی رات ایرانی جارحیت پر زبردست ردعمل کی دھمکی ایرانی رہنماؤں کو حملہ نہ کرنے پر آمادہ کرنے میں کامیاب رہی ہیں۔ کم از کم فی الحال تو ایسا ہی نظر آتا ہے۔ گذشتہ روز امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ’امریکہ ایران کے خلاف جنگ نہیں لڑ رہا۔ ہماری جنگ اس کے جوہری عزائم کے خلاف ہے۔‘ تاہم اتوار کی شام کو صدر نے صورتحال کو اس وقت مزید پیچیدہ بنا دیا جب انھوں نے اپنے سوشل میڈیا پوسٹ میں ایران میں رجیم چینج کا ذکر کیا۔ اگرچہ ٹرمپ نے اپنے روایتی انداز میں اسے ایک سوال کے طور پر پیش کیا ہے لیکن صدر کا بیان ان کے اپنے مشیروں کی کوششوں کے بالکل برعکس ہے۔ اگر ایرانی رہنماوٖں کو محسوس ہوا کہ اقتدار پر ان کی گرفت براہ راست خطرے میں ہے، تو اس سے ان کے مستقبل کے اقدامات بھی تبدیل ہونے کا امکان ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments