International

ایران نے داعش کے نو مجرمان کو پھانسی دے دی

ایران نے داعش کے نو مجرمان کو پھانسی دے دی

منگل کو ایرانی عدلیہ نے کہا کہ ایران نے نو افراد کو پھانسی دے دی ہے جن پر 2018 میں داعش کی جانب سے ملک کے اندر حملوں کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام تھا۔ عدلیہ کے میزان آن لائن نیوز آؤٹ لیٹ نے اطلاع دی، "دہشت گرد گروہ داعش کے نو ارکان کی سزائے موت ایرانی عدالتِ عظمیٰ کی توثیق کے بعد عمل میں لائی گئی۔ انہوں نے "ایران میں شہریوں کے خلاف دہشت گردانہ حملے کرنے کا منصوبہ بنایا تھا"۔ ان نو افراد کو جنوری 2018 میں ایران کی مغربی سرحد پر پاسدارانِ انقلابِ اسلامی (آئی آر جی سی) کے گشتی دستے کے ساتھ ایک مہلک جھڑپ کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ میزان نے پاسداران کی زمینی افواج کے کمانڈر جنرل محمد پاکپور کے حوالے سے بتایا، "اس دہشت گرد سیل کا مقصد ایران میں دراندازی اور سرحدی اور وسطی شہروں میں بیک وقت حملے کرنا تھا۔" آئی آر جی سی کے یونٹوں نے انٹیلی جنس افسران کی مدد سے مشتبہ افراد کا سراغ لگایا اور انہیں مغربی پہاڑوں میں فائرنگ کے ایک مہلک تبادلے میں گرفتار کر لیا جس میں پاسداران کے تین اہلکار ہلاک ہوئے۔ پاکپور نے کہا، "بعض دہشت گردوں نے خود کو خودکش جیکٹوں سے اڑا لیا۔ کارروائی کے دوران ہماری افواج کے تین جوان شہید ہوئے۔" ضبط کردہ ساز و سامان میں مشین گنیں، دستی بم، تھرمل کیمرے اور گولہ بارود کا بڑا ذخیرہ شامل تھا۔ عدالتی حکام نے بتایا کہ ان افراد پر مسلح بغاوت، دہشت گردی اور فوجی ہتھیاروں پر غیر قانونی قبضہ کر کے خلافِ شرع جنگ لڑنے کا الزام عائد کیا گیا جو ایران میں سزائے موت والا جرم ہے۔ میزان نے کہا، "مدعا علیہان کو قانونی نمائندگی کے ساتھ منصفانہ کارروائی کا موقع دیا گیا اور ثبوتوں، اعترافات اور شہادتوں کی بنیاد پر سزا سنائی گئی۔" تہران کی انقلابی عدالت نے سزائے موت سنائی جسے بعد میں سپریم کورٹ نے برقرار رکھا۔ میزان نے کہا، "دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے عدلیہ کا عزم مستحکم ہے۔"

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments