National

وقف ترمیمی ایکٹ تنازعہ: مرکزی حکومت نے کیویٹ پٹیشن دائر کی

وقف ترمیمی ایکٹ تنازعہ: مرکزی حکومت نے کیویٹ پٹیشن دائر کی

نئی دہلی، 08 اپریل: مرکزی حکومت نے وقف ترمیمی ایکٹ- 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کے خلاف سپریم کورٹ میں کیویٹ پٹیشن یا وارننگ داخل کی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ عدالت حکومت کا موقف جانے بغیر سماعت سے پہلے کوئی حکم صادر نہ کرے۔ امکان ہے کہ سپریم کورٹ وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر اگلے ہفتے غور کرے گی۔ کچھ وکلاء کا اندازہ ہے کہ اس کیس کی سماعت 15 یا 16 اپریل کو ہو سکتی ہے۔ درخواستوں کی تفصیل اور ججوں کی تشکیل کی فہرست عدالت عظمیٰ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ ہونا باقی ہے۔ راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے ممبران پارلیمنٹ منوج جھا اور فیاض احمد نے بھی وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں دائر کی ہیں۔ انہوں نے اپنی درخواستوں میں کہا ہے کہ یہ ترمیم مسلم مذہبی اوقاف میں بڑے پیمانے پر سرکاری مداخلت کو فروغ دیتی ہے۔ عدالت عظمیٰ کے سامنے تمام درخواست گزاروں نے ایکٹ پر روک لگانے کی درخواست کی ہے اور اس ترمیم کو غیر آئینی قرار دینے کی اپیل کی ہے۔ اب تک اس ترمیم کے خلاف عدالت عظمیٰ میں ایک درجن سے زائد درخواستیں دائر کی جاچکی ہیں۔ سپریم کورٹ نے پیر کو کہا تھا کہ وہ وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر مناسب وقت پر غور کرے گی۔ دیگر درخواست گزار جنہوں نے اس معاملے میں سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے ان میں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ محمد جاوید، عمران پرتاپ گڑھی، ایم پی اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی اور دہلی عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے ایم ایل اے امانت اللہ خان شامل ہیں۔ ایسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس، جمعیۃ علماء ہند، سمستھا کیرالہ جمعیت العلماء جیسی تنظیموں کے علاوہ این جی او آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اور سیاسی پارٹی ڈی ایم کے نے اپنے ڈپٹی جنرل سکریٹری اے راجہ کے ذریعے اپنی متعلقہ درخواستیں دائر کی ہیں۔

Source: uni urdu news service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments