National

نومبر تک امت شاہ اور مودی کی بہار سے محبت نظر آئے گی: پرشانت

نومبر تک امت شاہ اور مودی کی بہار سے محبت نظر آئے گی: پرشانت

کٹیہار، 30 مارچ : جن سوراج کے بانی پرشانت کشور نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے دورہ بہار پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ بہار میں انتخابات ہیں، اس لیے نومبر تک امت شاہ اور وزیر اعظم نریندر مودی کی بہار سے محبت ہی نظر آئے گی۔ مسٹر کشور جن سوراج اودگھوش یاترا کے تحت ایک روزہ دورے پر کٹیہار پہنچے۔ کٹیہار میں ایک پریس کانفرنس کے دوران مسٹر کشور نے مسٹر شاہ کے بہار دورے پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ بہار میں انتخابات ہیں، اس لیے نومبر تک امت شاہ اور مسٹر مودی کی بہار سے صرف محبت نظر آئے گی۔ اب انتخابات تک ہر مرکزی اسکیم کا سنگ بنیاد بہار سے رکھا جائے گا، کسان سمان ندھی کے لیے پیسے بھی بہار سے بھیجے جائیں گے۔ اب انتخابات تک بہار کی شاندار تاریخ ہی نظر آئے گی۔ لیکن مسٹر مودی کی یہ محبت انتخابات تک ہی نظر آئے گی۔ مسٹر کشور نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ مسٹر مودی اور مسٹر شاہ صرف وہاں کیمپ لگاتے ہیں جہاں انتخابات ہوتے ہیں۔ ابھی بہار میں الیکشن ہیں تو بہار اس کے بعد مودی شاہ کی بنگال اور تمل ناڈو سے محبت نظر آئے گی۔ اس کے ساتھ ہی مسٹر شاہ کو بتانا چاہئے کہ مرکزی حکومت نے بہار کی ترقی کے لئے کیا کیا ہے۔ مسٹر شاہ کو بتانا چاہئے کہ نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) حکومت نے گزشتہ 11 برسوں میں بہار میں کتنی فیکٹریاں لگائی ہیں۔ مسٹر کشور نے بہار کی پڑوسی ریاست اتر پردیش میں پولرائزیشن کی سیاست کے لیے اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو مورد الزام ٹھہرایا اور کہا کہ مسٹر یوگی کی پوری سیاست ہندو مسلم پولرائزیشن پر چلتی ہے۔ ان کی پوری حکومت مسلمانوں کو ڈرانے اور ہندوؤں کو لڑانے کی سوچ پر چلتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوپی اور بہار میں فرق ہے۔ بہار میں ہندو اور مسلم دونوں برادریوں کے لوگ طویل عرصے سے ایک ساتھ رہ رہے ہیں، اس لیے بہار میں ہندو مسلم پولرائزیشن کی سیاست کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ یہاں کے کچھ لوگ مذہب کے نام پر مسلمانوں کو ڈرا سکتے ہیں، لیکن یہاں کی تاریخ میں کبھی ہندو مسلم پولرائزیشن نہیں ہوئی اور ہماری خواہش ہے کہ مستقبل میں ایسا نہ ہو اور بہار یوپی نہ بنے۔

Source: uni news

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments