National

قومی مرد کمیشن بنانے کا مطالبہ، سادھوی پراچی نے کہا مردوں کو خواتین سے زیادہ استحصال اور تشدد کا سامنا

قومی مرد کمیشن بنانے کا مطالبہ، سادھوی پراچی نے کہا مردوں کو خواتین سے زیادہ استحصال اور تشدد کا سامنا

ہریدوار (اتراکھنڈ): ایک طرف ملک میں خواتین کے خلاف جرائم میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے تو وہیں دوسری جانب کچھ لوگ قومی مرد کمیشن بنانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یہ مطالبہ بھی ایک متنازع سادھوی کی طرف سے کیا گیا ہے جس پر لوگ حیرت کا اظہار کر رہے ہیں۔ ہم بات کر رہے ہیں وشو ہندو پریشد کی لیڈر سادھوی پراچی کی جو اکثر اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں رہتی ہیں۔ دراصل سادھوی پراچی نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ سے مردوں کے لیے خواتین کمیشن کی طرح مردوں کا کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ سادھوی پراچی کا کہنا ہے کہ گذشتہ برسوں میں خواتین کے مقابلے مردوں کے استحصال اور ان پر تشدد کے واقعات زیادہ دیکھے گئے ہیں۔ ایسے میں ملک کو خواتین کمیشن کی طرح مردوں کے کمیشن کی بھی ضرورت ہے۔ متنازع رہنما سادھوی پراچی نے مردوں کے کمیشن کی تشکیل کا مطالبہ کیا ہے۔ مردوں کے استحصال کے واقعات کے مسلسل منظر عام پر آنے کے بعد سادھوی پراچی نے وزیر اعظم نریندر مودی سے مردوں کا کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا۔ ہریدوار میں اپنے آشرم میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سادھوی پراچی نے کہا کہ خواتین کو ہراساں کیا جاتا تھا، جس کے لیے خواتین کمیشن بنایا گیا اور اس سے خواتین کو تحفظ بھی ملا۔ لیکن اب ملک کے مختلف حصوں سے ایسے کئی کیسز سامنے آ رہے ہیں جن میں مردوں کو استحصال اور قتل کیا جا رہا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ مردوں کو استحصال اور تشدد سے بچانے کے لیے قومی کمیشن برائے مرد بنایا جائے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ملک میں نیشنل مینز کمیشن بنانے کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔ اس مطالبے کو لے کر حال ہی میں سپریم کورٹ میں ایک عرضی بھی دائر کی گئی تھی۔ یہ درخواست وکیل مہیش کمار تیواری نے دائر کی تھی۔ جس میں گھریلو تشدد کا شکار ہونے والے شادی شدہ مردوں کی خودکشی جیسے معاملات سے نمٹنے کے لیے رہنما اصول بنانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ ہندوستان میں حادثاتی اموات پر 2021 میں شائع ہونے والے این سی آر بی کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے درخواست گزار نے کہا کہ ملک بھر میں 1,64,033 لوگوں نے خودکشی کی۔ ان میں سے 81,063 شادی شدہ مرد اور 28,680 شادی شدہ خواتین ہیں۔ اس عرضی میں انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سال 2021 میں تقریباً 33.2 فیصد مردوں نے خاندانی مسائل کی وجہ سے اور 4.8 فیصد نے شادی سے متعلق وجوہات کی وجہ سے خودکشی کی۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments