National

'حکومت مذہبی معاملات میں مداخلت نہیں کرے گی'، وقف بل پر رجیجو نے کہا

'حکومت مذہبی معاملات میں مداخلت نہیں کرے گی'، وقف بل پر رجیجو نے کہا

وقف ترمیمی بل آج لوک سبھا میں پیش کیا گیا۔ اس کے ذریعے موجودہ وقف قانون میں تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ بل پیش ہوتے ہی اپوزیشن نے احتجاج شروع کر دیا۔ ۔ کانگریس نے الزام لگایا کہ اسے بل کی کاپیاں تاخیر سے موصول ہوئیں اور اسے بل کا جائزہ لینے کے لیے مناسب وقت نہیں دیا گیا۔ مرکزی وزیر کرن رجیجو نے وقف ترمیمی بل پر بحث کے دوران کہا کہ سال 2013 میں یو پی اے حکومت نے وقف بورڈ کو اتنا اختیار دیا کہ وقف بورڈ کے حکم کو کسی بھی سول عدالت میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔ وقف کے کسی حکم کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔ رجیجو نے کہا کہ اگر یو پی اے حکومت اقتدار میں ہوتی تو کون جانتا ہے کہ پارلیمنٹ کی عمارت، ہوائی اڈے سمیت کتنی عمارتوں کو وقف املاک قرار دیا جاتا کیونکہ ان پر بھی دعوے کئے جا رہے ہیں۔ مرکزی وزیر نے واضح کیا کہ حکومت وقف ترمیمی بل کے ذریعے مذہبی معاملات میں مداخلت نہیں کرے گی۔ یہ بل صرف پراپرٹی مینجمنٹ کا معاملہ ہے۔ انہوں نے اپوزیشن پر عوام کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی کالا کرتا پہن کر پارلیمنٹ پہنچے اور انگریزی میں ’وقف بل نامنظور‘ کی تختی اٹھا کر احتجاج کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ یہ بل اقلیتوں کے حقوق پر حملہ ہے اور ہم اسے قبول نہیں کریں گے۔ آر جے ڈی کے سینئر رہنما اور رکن پارلیمنٹ منوج جھا نے بھی بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا، ’’جب اکثریت ملتی ہے تو بعض اوقات حکمت ختم ہو جاتی ہے۔ کسان قوانین کی طرح اس بل کو بھی جلدبازی میں لایا جا رہا ہے، اور اس کا انجام بھی وہی ہو سکتا ہے۔‘‘

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments