امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے لگ بھگ 180 ممالک پر عائد باہمی محصولات کا اطلاق آج سے ہو گیا ہے۔ ہندستان پر عائد 26 فیصد ٹیرف کا اطلاق صبح 9.31 بجے سے ہوا۔ہندستان پر عائد اس ٹیرف کے بعد آج سے امریکہ کو برآمد ہونے والی ہر ہندستانی اشیاء پر 26 فیصد ڈیوٹی عائد ہوگی۔ کہا جا رہا ہے کہ اس ٹیرف کا ہندستان پر کئی سطحوں پر اثر پڑ سکتا ہے۔امریکہ میں ہندستانی اشیا پر 26 فیصد ٹیرف لگانے سے ان اشیا کی قیمتیں ضرور بڑھ جائیں گی۔ اس سے وہاں ہندستانی مصنوعات کی مسابقت کم ہوسکتی ہے، خاص طور پر ان ممالک کے مقابلے جنہوں نے کم محصولات عائد کیے ہیں۔ ہندستان کے بڑے برآمدی شعبے الیکٹرانکس، جواہرات اور زیورات، آٹوموبائل اور ٹیکسٹائل ہیں۔ ٹرمپ کے باہمی محصولات کا سب سے زیادہ اثر ادویات پر پڑے گا۔ سستی دوائیں انڈیا سے امریکہ جاتی ہیں۔ امریکہ بھارت سے 12 بلین ڈالر سے زیادہ کی ادویات اور فارما مصنوعات درآمد کرتا ہے۔ 2023-24 میں امریکہ کے ساتھ ہندوستان کا تجارتی سرپلس35.32 بلین ڈالرتھا۔ اس سرپلس کو ٹیرف کے ذریعے کم کیا جا سکتا ہے۔وزارت تجارت کے مطابق ہندستان کی برآمدات 73.7 بلین ڈالر کی ہیں جبکہ امریکہ سے درآمدات 39.1 بلین ڈالر کی ہیں۔ تاہم امریکی حکومت کے اعداد و شمار اس سے مختلف ہیں۔ امریکی اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ہندوستان کی برآمدات 91.2 بلین ڈالر اور درآمدات 34.3 بلین ڈالر کی ہیں۔امریکہ کے ساتھ کاروبار کرنا ہندوستان کے لیے ایک منافع بخش سودا رہا ہے کیونکہ اس کی درآمدات کم اور برآمدات زیادہ ہیں۔ ٹیرف کی وجہ سے برآمدات کم ہو سکتی ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر ٹرمپ کی دوستی سب کو معلوم ہے۔ دونوں ایک دوسرے کو اچھے دوست کہتے ہیں۔ ‘ہاؤڈی مودی’ اور ‘نمستے ٹرمپ’ ریلیاں بھی اس کی مضبوط مثالیں مانی جاتی ہیں۔ لیکن ٹرمپ نے کئی مواقع پر ہندستان کو ٹیرف کنگ کہا ہے۔ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ہندوستان بہت زیادہ ٹیرف لگاتا ہے اور یہ بہت ظالمانہ ہے۔ ایسی صورت حال میں ٹرمپ نے ہندستان پر 26 فیصد دو طرفہ ٹیرف لگا دیا ہے۔ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (WTO) کے اعداد و شمار کے مطابق، ہندستان میں اوسط ٹیرف سب سے زیادہ ہے۔ ہندوستان میں اوسط ٹیرف 17 فیصد ہے جبکہ امریکہ میں یہ صرف 3.3 فیصد ہے۔ گلوبل ٹریڈ ریسرچ انیشیٹو (جی ٹی آر آئی) کی رپورٹ کے مطابق ہندستان میں امریکہ سے آنے والی اشیائے خوردونوش، گوشت اور پراسیسڈ فوڈ پر 37.66 فیصد ٹیرف لگایا جاتا ہے جب کہ ہندستان امریکہ میں انہی اشیا پر 5.29 فیصد ٹیرف ادا کرتا تھا۔
Source: social media
داؤدی بوہرا برادری کے وفد نے وزیر اعظم مودی سے کی ملاقات، وقف ترمیمی قانون کے لیے ادا کیا وزیر اعظم کا شکریہ
’اب جج سپر پارلیمنٹ کی شکل میں کام کریں گے‘، سپریم کورٹ کے ایک حالیہ فیصلے پر نائب صدر کا اظہارِ فکر
دہلی: مسجد ہو یا مندر، شادی ہو یا جلسہ، اب بغیر اجازت نہیں بجے گا لاوڈ اسپیکر، پولیس نے طے کی ’حدیں‘
وقف ترمیمی ایکٹ پر مسلم برادری کے حقوق مقدم، سپریم کورٹ سے مثبت فیصلے کی امید: عمر عبداللہ
سپریم کورٹ کے ذریعہ وقف قانون کی بعض دفعات پر روک ایک خوش آئند قدم تاہم مکمل کامیابی تک جدوجہد جاری رہے گی۔ مسلم پرسنل لا بورڈ
وقف ایکٹ: نتیش کمار، چندرابابو نائیڈو کے خلاف تبصرہ کرنے پر این ڈی اے لیڈروں نے ممتا بنرجی کی تنقید کی
مالیگاؤں بم دھماکہ کیس:بامبے ہائی کورٹ نے این آئی اے جج لاہوتی کا تبادلہ منسوخ کردیا
اگر دلت کی ہر بات سچ ہے تو مفتی محمد سعید پر لکھی باتوں کا بھی محبوبہ جواب دیں: عمر عبداللہ
بہار اسمبلی انتخاب 2025: مہاگٹھ بندھن کی کوآرڈینیشن کمیٹی قائم، تیجسوی یادو کو ملی قیادت
’’ہم ہندو ہیں، لیکن ہندی نہیں‘‘، راج ٹھاکرے نے مہاراشٹر کے اسکولوں میں ہندی کو تیسری زبان کے طور پر لازمی کرنے کے فیصلے کے خلاف
امریکی ٹیرف کا ہندوستانی بازار پر بھی اثر، سینسیکس میں 300 پوائنٹس کی گراوٹ، نفٹی کو بھی نقصان
وقف ترمیمی بل کا مقصد اصلاحات لا کر وقف املاک کے انتظام کو ہموار کرنا : نڈا
وقف بل کی نہ مخالفت کرنے پر جے ڈی یو لیڈر قاسم انصاری نے پارٹی سے استعفیٰ دیا
غیر دستوری اور غیر آئینی وقف بل کو مکمل طور پرمسترد کیا جائے : ندیم الحق