National

ہندستان-مالدیپ مقامی کرنسیوں میں کاروبار کریں گے

ہندستان-مالدیپ مقامی کرنسیوں میں کاروبار کریں گے

نئی دہلی، 7 اکتوبر: ہندستان اور مالدیپ نے اپنے دو طرفہ تعاون کو 'جامع اقتصادی اور سمندری سیکورٹی پارٹنرشپ' کے طور پر آگے بڑھانے کا اعلان کرنے کے ساتھ ہی آزاد تجارتی معاہدے کی سمت میں بات چیت کرنے اور مقامی کرنسیوں میں کاروبار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلے آج یہاں حیدرآباد ہاؤس میں وزیر اعظم نریندر مودی اور مالدیپ کے صدر محمد معیزو کے درمیان دو طرفہ سربراہی اجلاس میں کیے گئے۔ دونوں رہنماؤں نے ہندوستانی تعاون سے تیار ہنی مادھو بین الاقوامی ہوائی اڈے کے نئے رن وے اور 700 سے زیادہ رہائش کا افتتاح کیا اور مالدیپ میں روپے کارڈ کا آغاز کیا۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کے پانچ مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے اور ان کا تبادلہ کیا گیا جو کہ دفاع، انسداد بدعنوانی، قانونی میدان میں استعداد کار بڑھانے نیز کھیلوں اور نوجوانوں کے امور کے شعبوں میں ہیں۔ میٹنگ کے بعد جامع اقتصادی اور میری ٹائم سیکورٹی پارٹنرشپ پر ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ ہندوستان اور مالدیپ بحر ہند کے خطے میں مشترکہ چیلنجز کا اشتراک کرتے ہیں جن کا دونوں ممالک کی سلامتی اور ترقی پرکثیر جہتی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ قدرتی شراکت داروں کے طور پر، وہ ہندوستان اور مالدیپ دونوں کے ساتھ ساتھ بحر ہند کے بڑے خطے کے لوگوں کے فائدے کے لیے سمندری اور سیکورٹی تعاون کو آگے بڑھانے میں مل کر کام کرنے کا عزم کرتے ہیں۔ مالدیپ، اپنے وسیع خصوصی اقتصادی زون کے ساتھ، بحری قزاقی، ماہی گیری، منشیات کی اسمگلنگ اور دہشت گردی سمیت روایتی اور غیر روایتی سمندری چیلنجوں کا سامنا کرتا ہے۔ دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ہندوستان، ایک بھروسہ مند اور قابل اعتماد پارٹنر کے طور پر، مالدیپ کے ساتھ مہارت کا اشتراک، صلاحیتوں میں اضافہ کرنے اور مالدیپ کی ضروریات کے مطابق مشترکہ اقدامات کرنے کے لئے مل کر کام کرے گا۔ ڈاکٹر معیزو نے دو طرفہ کرنسی کے تبادلے کے معاہدے کے طورپر 40 کروڑ امریکی ڈالر اور 3000 کروڑ روپے کی امداد فراہم کرنے کے حکومت ہند کے فیصلے کی تعریف کی، جو مالدیپ کے موجودہ مالی چیلنجوں سے نمٹنے میں مددگار ہے۔ دونوں رہنماؤں نے مالدیپ کے مالی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اس کی مدد کے لیے مزید اقدامات پر عمل درآمد پر بھی اتفاق کیا۔ اس موقع پر مسٹرمودی نے اپنے بیان میں کہا، ’’ہندوستان اور مالدیپ کے تعلقات صدیوں پرانے ہیں۔ ہندوستان مالدیپ کا سب سے قریبی پڑوسی اور قریبی دوست ہے۔ ہماری 'پڑوسی پہلے' پالیسی اور 'ساگر' وژن میں مالدیپ کا ایک اہم مقام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے ہمیشہ مالدیپ کی پہلی مدد کا کردار ادا کیا ہے۔ چاہے مالدیپ کے لوگوں کے لیے ضروری اشیاء کی ضروریات کو پورا کرنا ہو، قدرتی آفات کے دوران پینے کے پانی کی فراہمی ہو یا کووڈ کے دوران ویکسین دینا ہو۔ ہندوستان نے ہمیشہ اپنے پڑوسی ہونے کی ذمہ داری پوری کی ہے۔ مسٹرمودی نے کہا، ’’آج ہم نے اپنے باہمی تعاون کو اسٹریٹجک سمت دینے کے لیے ’’جامع اقتصادی اور میری ٹائم سیکورٹی پارٹنرشپ‘‘ کے وژن کو اپنایا ہے۔ ترقیاتی شراکت داری ہمارے تعلقات کا ایک اہم ستون ہے۔ اس میں ہم نے ہمیشہ مالدیپ کے عوام کی ترجیحات کو اہمیت دی ہے۔ اس سال، اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے مالدیپ کے 10 کروڑ ڈالر کے "ٹریژری بلز" کا رول اوور کیا ہے۔ آج مالدیپ کی ضرورت کے مطابق 40 کروڑ ڈالر او 3 ہزار کروڑ روپے کے کرنسی کے تبادلے کا معاہد بھی ہوا ہے۔ ہم نے مالدیپ میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے جامع تعاون کے بارے میں بات کی ہے۔" وزیر اعظم نے کہا کہ دوبارہ تیار شدہ ہنی مادھو ہوائی اڈے کا آج افتتاح کیا گیا ہے۔ اب گریٹر میل کنیکٹیویٹی پروجیکٹ کو بھی تیز کیا جائے گا۔ تھیلافوشی میں ایک نئی تجارتی بندرگاہ کی ترقی میں بھی مدد فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان کے تعاون سے بنائے گئے 700 سے زائد مکانات کا افتتاح کیا گیا ہے۔ مالدیپ کے 28 جزائر پر پانی اور سیوریج کے منصوبے مکمل ہو چکے ہیں۔ چھ دیگر جزائر پر بھی کام جلد مکمل کر لیا جائے گا۔ ان منصوبوں سے تیس ہزار افراد کو صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ " ہا دالو " میں زرعی اقتصادی زون اور " ہا الیفو " میں فش پروسیسنگ سینٹر کے قیام میں بھی مدد فراہم کی جائے گی۔ مسٹر مودی نے کہا کہ اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ہم نے آزاد تجارتی معاہدے پر بات چیت شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔ مقامی کرنسیوں میں تجارت پر بھی کام کیا جائے گا۔ ہم نے ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی پر بھی توجہ مرکوز کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل مالدیپ میں روپے کارڈ شروع کیا گیا ہے۔ آنے والے وقت میں ہندوستان اور مالدیپ کو یوپی آئی سے بھی جوڑنے کا کام کیا جائے گا۔

Source: uni news service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments