روسی صدر ولادی میر پوتین کی جانب سے یہ کہا گیا تھا کہ اگر نیٹو اتحاد نے یوکرین کو روسی سرزمین کے خلاف دور تک مار کرنے والے میزائل استعمال کرنے کی اجازت دی تو نیٹو ماسکو کے ساتھ جنگ میں شامل ہو جائے گا۔ وائٹ ہاؤس کی جانب سے اس موقف کی مذمت کی گئی اور اسے انتہائی خطرناک قرار دیا گیا۔ روسی صدر کی تنبیہ کے حوالے سے ان کے امریکی ہم منصب کا موقف بھی سامنے آیا ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ "میں پوتین کے بارے میں زیادہ نہیں سوچتا ہوں"۔ بائیڈن نے یہ بات جمعے کی شام برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹامر کے ساتھ ملاقات میں کہی۔ ملاقات میں اس بات پر تبادلہ خیال ہوا کہ آیا یوکرین کو مغربی ممالک کی طرف سے فراہم کردہ دور تک مار کرنے والے میزائل روس کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت دی جانی چاہیے یا نہیں۔ کیئر اسٹامر امریکی صدر کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ یوکرین کو برطانوی Storm Shadow میزائل فراہم کیے جائیں تا کہ وہ روسی سرزمین میں اندر تک حملے کر سکے جب کہ اتحادی ممالک کو جنگ کی صورت حال کے حوالے سے تشویش لاحق ہے۔ اس سے قبل امریکی وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرین جون پیئر نے روسی صدر کی جانب سے تنبیہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ "اس نوعیت کے بیانات انتہائی سنگین ہیں"۔ ترجمان نے یہ بات جمعے کے روز صحافیوں کو دیے گئے بیان میں کہی۔ برطانوی وزیر اعظم امریکہ کا دورہ ایسے وقت میں کر رہے ہیں جب یوکرین مذکورہ اسلحہ استعمال کرنے کی اجازت کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے۔ یوکرینی صدر ولودی میر زیلنسکی نے مغربی ممالک پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ اُن کے ملک کو امداد اور مذکورہ میزائل فراہم کرنے سے "خائف" ہیں۔ برطانوی اور امریکی میڈیا کے مطابق بائیڈن امریکی ٹکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے یوکرین کو برطانوی 'اسٹورم شیڈو' میزائل اور اس سے مماث فرانسیسی ہتھیار تعینات کرنے کی اجازت دینے کے لیے تیار ہیں۔ واضح رہے کہ اگرچہ ڈونلڈ ٹرمپ روسی صدر پوتین کو بارہا سراہ چکے ہیں تاہم منگل کے روز کملا ہیرس کے ساتھ صدارتی مباحثے میں انھوں جنگ کے کسی بھی فریق کی حمایت کے اظہار سے انکار کر دیا۔ سابق صدر نے یہ کہنے پر اکتفا کیا کہ "میں چاہتا ہوں کہ یہ جنگ رک جائے"۔ اس کے مقابل امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے اس عزم کا اظہار کیا کہ صدر منتخب ہونے کی صورت میں وہ یوکرین کی سپورٹ جاری رکھیں گی۔
Source: social media
ٹرمپ کے صدارت سنبھالنے سے پہلے شمالی کوریا کے ایک دن میں کئی میزائل تجربے
’احساسِ جُرم‘، اسرائیل کے بعض فوجیوں کا غزہ میں لڑائی سے انکار
فلسطین میں بہت سے بے گناہ لوگ مارے گئے: امریکی صدر جوبائیڈن
جنوبی افریقہ کی غیر قانونی سونے کی کان میں 100 مزدوروں کی موت
لاس اینجلس میں ’گلابی‘ پاؤڈر کیوں پھینکا جارہا ہے؟
غزہ جنگ بندی معاہدہ؛ 7 اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے ایک ہزار فلسطینی قیدی رہا کرنے پر اتفاق
غزہ جنگ بندی معاہدہ؛ 7 اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے ایک ہزار فلسطینی قیدی رہا کرنے پر اتفاق
چین کا ممکنہ پابندی کے تناظر میں ٹک ٹاک یو ایس آپریشنز ایلون مسک کو فروخت کرنے پر غور
غزہ میں ملٹری آپریشن کے دوران اسرائیلی فوجی کے 5 اہلکار دھماکے میں ہلاک؛ 10 زخمی
کویت میں شب معراج پر 3 دن کی چھٹیاں ملیں گی
میں نے اپنا سامان اور فرنیچر پیک کرکے وائٹ ہاؤس واپسی کی تیاری کرلی ہے: میلانیا ٹرمپ
غزہ جنگ بندی مذاکرات حتمی مراحل میں داخل ہوگئے: قطر
حسینہ واجد کی بھانجی برطانوی وزیر بدعنوانی کے الزامات پر مستعفی
سوڈان: ام درمان میں گولا باری سے 120 افراد ہلاک، جنگ شدت اختیار کر گئی