National

مسلمانوں سے ہمدردی ، تو مسلم صدر بنائے کانگریس : مودی

مسلمانوں سے ہمدردی ، تو مسلم صدر بنائے کانگریس : مودی

حصار، 14 اپریل : وزیر اعظم نریندر مودی نے ہریانہ کے حصار میں کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی وقف کے حوالے سے خوش نودی حاصل کرنے کی سیاست کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا، "اگر وقف کی جائیداد کا ایمانداری سے استعمال ہوتا تو مسلمان نوجوانوں کو سائیکل کے پنکچر بنا کر زندگی نہیں گزارنی پڑتی۔" وزیراعظم نے مزید کہا کہ اس سے صرف زمین مافیا کو فائدہ ہوا ہے۔ پیر کے روز وزیراعظم نے حصار سے ایودھیا کے لیے ایک تجارتی پرواز کو ہری جھنڈی دکھائی اور حصار کے مہاراجہ اگر سین ایئرپورٹ کے نئے ٹرمینل کی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا۔ وہاں اپنے خطاب کے دوران وزیراعظم مودی نے وقف کے مسئلے پر کانگریس پر حملہ کیا اور اس پر خوش نودی حاصل کرنے کی سیاست کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا، "کانگریس پارٹی کی خوش نودی حاصل کرنے کی سیاست سے مسلمانوں کا نقصان ہوا ہے۔ کانگریس نے صرف شدت پسندوں کو ہی خوش کیا ہے۔ کانگریس کی اس بدنیتی کی سب سے بڑی مثال وقف قانون ہے۔" "الیکشن جیتنے کے لیے کانگریس نے 2013 کے آخری اجلاس میں برسوں سے چلے آ رہے وقف قانون میں ترمیم کر دی تاکہ انتخابات میں ووٹ حاصل کیے جا سکیں۔ ووٹ بینک کو خوش کرنے کے لیے اس قانون کو آئین سے بھی بالاتر کر دیا گیا۔ یہ بابا صاحب امبیڈکر کی توہین ہے۔" "یہ کہتے ہیں کہ انہوں نے مسلمانوں کے مفاد میں کیا۔ اگر دل سے واقعی مسلمانوں کے لیے ہمدردی ہے تو کانگریس پارٹی اپنا صدر مسلمان بنائے۔ پارلیمان میں ٹکٹ دیں تو 50 فیصد ٹکٹ مسلمانوں کو دیں۔ جیت کر آئیں گے تو اپنی بات کہیں گے، لیکن کانگریس کو کچھ دینا ہی نہیں۔" وزیراعظم مودی نے کہا کہ وقف کے نام پر ملک بھر میں لاکھوں ہیکٹیئر زمین ہے اور اس جائیداد سے یتیم بچوں اور خواتین کو فائدہ ہونا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا، "اگر ایمانداری سے اس کا استعمال ہوتا تو میرے مسلمان نوجوانوں کو سائیکل کے پنکچر بنا کر زندگی نہیں گزارنی پڑتی، لیکن اس سے مٹھی بھر زمین مافیا کو ہی فائدہ ہوا۔ پسماندہ مسلم سماج کو کوئی فائدہ نہیں ملا۔"

Source: uni urdu news service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments