National

مسلم ملازمین کی تقرری کے خلاف احتجاج کے بعد مندر انتظامیہ نے واپس لیا فیصلہ، مسلم ملازمین کو کیا جائے گا برخاست

مسلم ملازمین کی تقرری کے خلاف احتجاج کے بعد مندر انتظامیہ نے واپس لیا فیصلہ، مسلم ملازمین کو کیا جائے گا برخاست

مہاراشٹر کے شہر ناسک کے شنی شنگنا پور مندر میں مسلم ملازمین کی تقرری کے خلاف ہندو سماج کے احتجاج کے بعد مندر انتظامیہ نے اپنا فیصلہ واپس لے لیا ہے۔ مندر انتظامیہ نے احتجاج کے دباؤ میں فیصلہ کیا ہے کہ مسلم ملازمین کو ملازمت سے ہٹا دیا جائے گا۔ یہ جانکاری آچاریہ تشار بھوسلے نے دی ہے۔ آچاریہ تشار بھوسلے نے اس ’’فتح‘‘ کو پورے ہندو سماج کے اتحاد کا نتیجہ قرار دیا اور ملک بھر کے شنی عقیدت مندوں کو مبارکباد دی۔ آچاریہ تشار بھوسلے نے کہا کہ ’’جمعرات کو ہندو سماج نے شنی شنگنا پور مندر میں مسلم ملازمین کی تقرری کے خلاف ایک زبردست احتجاج کیا تھا۔ اس احتجاج کے دباؤ کے سامنے آخرکار مندر انتظامیہ کو جھکنا ہی پڑا۔‘‘ آچاریہ تشار بھوسلے نے اعلان کیا کہ ’’مسلم ملازمین کو ملازمت سے ہٹا دیا جائے گا۔ یہ پورے ہندو سماج کے اتحاد کی جیت ہے۔ میں ملک بھر کے تمام شنی بھکتوں اور ہندو سماج کو مبارکباد دیتا ہوں، جن کی مشترکہ کوششوں سے یہ ممکن ہوا۔ احتجاج کی کامیابی نے ثابت کر دیا کہ معاشرے کی منظم کوششیں بڑی تبدیلیاں لا سکتی ہیں۔‘‘ واضح رہے کہ شنی شنگنا پور مندر میں مسلم ملازمین کی تقرری کو لے کر کچھ عرصے سے تنازعہ چل رہا تھا۔ ہندو سماج کا ایک بڑا طبقہ اس تقرری کے خلاف تھا اور اسے مندر کی روایات کے خلاف سمجھتا تھا، تاہم مندر انتظامیہ نے مسلم ملازمین کی تقرری کا دفاع کیا۔ اس معاملے پر سوسائٹی نے متحد ہو کر احتجاج کا اعلان کیا تھا۔ جمعرات کو نکالے گئے مارچ میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی جس کے دباؤ میں مندر انتظامیہ کو اپنا فیصلہ بدلنا پڑا۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments