کینیڈا کے شہر برامپٹن میں مندر کے باہر ہونے والی ہنگامہ آرائی کی تفتیش کا عمل شروع ہو گیا۔ مقامی پولیس کے مطابق مندر کے باہر ہنگامہ آرائی کے واقعے میں ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔ پولیس کے مطابق خالصتان کے حامی افراد کی جانب سے ہندوسبھا مندر کے سامنے احتجاج جاری تھا کہ ہنگامہ ہو گیا۔ پولیس نے مندر کے قریب نفری بڑھا دی اور ہنگامے میں ملوث افراد کے بارے معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔ کینیڈا کے وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو اور اپوزیشن لیڈر پیئر پولیور سمیت متعدد سیاستدانوں نے اس واقعے کی مذمت کی ہے۔ یاد رہے کہ کینیڈا اور بھارت کے تعلقات میں کشیدگی پائی جاتی ہے اور کینیڈا میں خالصتان کے حامیوں کی کثیر تعداد موجود ہے۔ کینیڈا میں مقیم بھارتی کمیونٹی میں گروپ بندی زوروں پر ہے۔ ) ہندستان نے کینیڈا میں اونٹاریو کے برامپٹن میں واقع ہندستانی قونصل خانے کے بینیفشری کیمپوں کے باہر خالصتانی عسکریت پسندوں کی طرف سے پرتشدد ہنگامہ آرائی اور ملک کی حکومت کی طرف سے مناسب حفاظتی اقدامات نہ کرنے پر شدید غصے کا اظہار کیا ہے۔ اتوار کو یہاں ہندستانی ہائی کمیشن نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے سالوں کی طرح اوٹاوا میں ہندستانی ہائی کمیشن اور وینکوور اور 4 ٹورنٹو میں ہندستانی قونصل خانے نے مقامی لائف سرٹیفکیٹ سے فائدہ اٹھانے والوں (کینیڈین اور ہندستانیوں) کے فائدے اور سہولت کے لیے انتظامات کیے ہیں۔) اس مدت کے دوران قونصلیٹ کیمپوں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ کینیڈا میں سیکیورٹی کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر کینیڈین حکام سے پیشگی درخواست کی گئی تھی کہ وہ ان تقریبات کے لیے سخت حفاظتی اقدامات فراہم کریں، جو قونصلیٹ کے باقاعدہ کام کا حصہ ہے۔ بیان میں کہا گیاکہ "ہم نے آج (03 نومبر) کو ٹورنٹو کے قریب برامپٹن میں ہندو سبھا مندر کے ساتھ مل کر منعقد قونصلر کیمپ کے باہر ہندوستان مخالف عناصر کی طرف سے پرتشدد ہنگامہ آرائی کا مشاہدہ کیا ہے۔ یہ دیکھنا انتہائی مایوس کن ہے کہ ہمارے قونصل خانوں کی طرف سے مقامی کوآرگنائزرز کے ساتھ مکمل تعاون سے منعقد کیے جانے والے معمول کے قونصلر افعال میں اس طرح کی رکاوٹ پیدا ہونے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ ہمیں درخواست دہندگان کی حفاظت کے بارے میں بھی گہری تشویش ہے، بشمول ہندوستانی شہری، جن کے مطالبے پر اس طرح کے پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ ہندوستان مخالف عناصر کی ان کوششوں کے باوجود ہمارا قونصل خانہ ہندستانی اور کینیڈین درخواست دہندگان کو 1000 سے زیادہ لائف سرٹیفکیٹ جاری کرنے میں کامیاب رہا۔ وینکوور اور سرے میں 2-3 نومبر کو منعقد ہونے والے اسی طرح کے کیمپوں میں بھی خلل ڈالنے کی کوشش کی گئی۔ ہندستانی ہائی کمیشن نے کہا کہ ان واقعات اور ہندوستانی سفارت کاروں اور عہدیداروں، مقامی منتظمین اور مقامی حاضرین کو لاحق مسلسل خطرات کے پیش نظر مزید طے شدہ قونصلر کیمپوں کا انعقاد مقامی حکام کی طرف سے کئے گئے سیکورٹی انتظامات سے مشروط ہوگا۔
Source: Social Media
غزہ پناہ گزین کیمپ میں خون جما دینے والی سردی، 3 کم سن بچے ٹھٹھرکرجاں بحق
بشار الاسد کی اہلیہ کے جان لیوا بیماری میں مبتلا ہونیکا انکشاف، بچنے کے چانسز 50 فیصد
غزہ میں فلسطینی ٹی وی چینل کی گاڑی پر اسرائیلی فوج کا حملہ، 5 صحافی شہید
موزمبیق میں پرتشدد مظاہرے، جیل توڑ کر 1500 قیدی فرار، 33 ہلاک
جاپان ائیرلائنز کے سسٹم پرسائبر حملے سے متعدد پروازیں متاثر ، سیکڑوں مسافر پریشان
جنوبی کوریا: قائم مقام صدر کیخلاف مواخذے کی تحریک جمع
سانحہ 9 مئی: فوجی عدالتوں نے عمران خان کے بھانجے سمیت مزید 60 مجرموں کو سزائیں سنا دیں
قطر کا 13 برس بعد شام میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولنے کا اعلان
ہم نے ابھی شام میں اپنے اڈوں کی قسمت کا فیصلہ نہیں کیا: روس
تحریر الشام پر سے پابندیاں اٹھانا قبل از وقت ہے: نیدر لینڈز