National

کشی نگر مسجد پر بلڈوزر کارروائی پر مایاوتی نے اٹھایا سوال، حکومت سے مذہبی تفریق پر روک لگانے کا مطالبہ

کشی نگر مسجد پر بلڈوزر کارروائی پر مایاوتی نے اٹھایا سوال، حکومت سے مذہبی تفریق پر روک لگانے کا مطالبہ

لکھنؤ: اتر پردیش کے کشی نگر میں مدنی مسجد پر بلڈوزر کارروائی کے معاملے پر بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ضلع انتظامیہ کی مذہبی تفریق پر مبنی کارروائیوں پر فوری روک لگائے۔ مایاوتی نے بدھ کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ کشی نگر کے ہاٹا علاقے میں واقع مدنی مسجد کے مبینہ غیر قانونی تعمیر کو منہدم کرنے کی خبر عوام میں غم و غصے کا باعث بنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کو فوراً اس معاملے کا نوٹس لے کر مذہبی تفریق پر مبنی اقدامات کو روکنا چاہیے۔ یہ واقعہ 9 فروری کو پیش آیا جب کشی نگر کی مدنی مسجد کے ایک حصے کو غیر قانونی تجاوزات قرار دے کر مسمار کیا گیا۔ اس اقدام کے بعد سیاسی ہلچل مچ گئی اور اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کو نشانہ بنایا۔ سماجوادی پارٹی نے بھی اس معاملے میں مداخلت کی اور پارٹی کے صدر اکھلیش یادو کی ہدایت پر ایک 18 رکنی وفد کو مسجد کا جائزہ لینے کے لیے بھیجا۔ وفد نے مسجد کے منتظمین سے ملاقات کی اور بلڈوزر کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے اسے غیر آئینی قرار دیا۔ سماجوادی پارٹی نے کہا کہ وہ اس معاملے کی تفصیلی رپورٹ پارٹی کے قومی صدر کو پیش کرے گی۔ دوسری جانب، سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ مسجد کے کچھ حصے سرکاری زمین پر بغیر اجازت تعمیر کیے گئے تھے، جس کے خلاف کارروائی کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق، مسجد کے خلاف دسمبر 2023 میں شکایت درج کی گئی تھی، جس کے بعد انتظامیہ نے تحقیقات شروع کیں۔ خیال رہے کہ مسجد انتظامیہ نے 8 فروری تک ہائی کورٹ سے اسٹے حاصل کر لیا تھا لیکن اسٹے ختم ہونے کے بعد 11 فروری کو پولیس کی بھاری نفری کی موجودگی میں بلڈوزر کارروائی عمل میں لائی گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ ہندو وادی رہنما رام بچن سنگھ نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے اس معاملے کی شکایت کی تھی، جس کے بعد کارروائی کا حکم دیا گیا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق، مسجد کی تعمیر بغیر منظوری کے کی گئی تھی اور اسے تھانے اور میونسپلٹی کی زمین پر بنایا گیا تھا۔

Source: Social Media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments