National

کرناٹک ہائی کورٹ نے جے للیتا کی جائیداد ضبط کرنے کی عرضی خارج کردی

کرناٹک ہائی کورٹ نے جے للیتا کی جائیداد ضبط کرنے کی عرضی خارج کردی

بنگلورو، 13 جنوری : کرناٹک ہائی کورٹ نے پیر کو تمل ناڈو کی سابق وزیر اعلی جے جے للیتا کے قانونی وارثوں کی اس اپیل کو خارج کر دیا جس میں ان کے خلاف 2004 میں درج آمدنی سے زائد اثاثہ جات کے معاملے میں ضبط کی گئی جائیدادوں کو واپس کرنے کی مانگ کی گئی تھی۔ جے دیپک اور جے دیپا کی طرف سے دائر عرضی کو مسترد کرتے ہوئے جسٹس وی شریشانند نے کہا کہ ٹرائل کورٹ کی طرف سے منظور کردہ اٹیچمنٹ آرڈر درست ہے کیونکہ اسے سپریم کورٹ نے برقرار رکھا ہے۔ اپیل کنندگان نے استدلال کیا کہ نچلی عدالت کی طرف سے محترمہ جے للیتا کی سزا کو ہائی کورٹ نے پلٹ دیا تھا اور اس کے بعد دسمبر 2016 میں ان کے انتقال کے بعد اسے ختم کر دیا گیا تھا۔ اس نے دلیل دی کہ انہیں قصوروار نہیں مانا جانا چاہئے اور ان کی ضبط کی گئی جائیدادیں ان کے قانونی ورثاء کو واپس کردی جانی چاہئے۔ مزید، انہوں نے دعوی کیا کہ حکام کی طرف سے ضبط کی گئی کچھ جائیدادیں تفتیشی مدت سے پہلے کی ہیں اور ان کا آمدنی سے زائد اثاثہ جات کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ استغاثہ نے دلیل دی کہ سپریم کورٹ کے فیصلے نے نچلی عدالت کے ضبطی کے حکم کو واضح طور پر برقرار رکھا ہے، جس میں تمام متعلقہ فریقوں بشمول محترمہ جے للیتا کے قانونی نمائندوں کو تعمیل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ جسٹس شریشانند نے کہا کہ ٹرائل کورٹ کے ذریعہ ضابطہ فوجداری کے سیکشن (سی آر پی سی) کے تحت اپیل کنندگان کی درخواست کو مسترد کرنا سوالات کی بجائے میرٹ پر مبنی تھا۔ بنچ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیا، جس نے ضبطی کو حتمی اور پابند قرار دیا۔ عدالت نے کہا کہ اپیل کنندگان کی جانب سے تفتیشی مدت سے قبل حاصل کی گئی جائیدادوں اور تفتیش کے دوران ضبط کی گئی جائیدادوں میں فرق کرنے کے لیے ناکافی شواہد پیش کیے گئے۔ عدالت نے واضح کیا کہ نچلی عدالت ضبط شدہ جائیدادوں کی اصلیت کے بارے میں اپیل کنندگان کے ذریعہ پیش کردہ کسی بھی نئے ثبوت پر غور کرے گی۔ اپنے زبانی ریمارکس میں جج نے مشورہ دیا کہ اپیل کنندہ نے پسماندہ افراد کو فائدہ پہنچانے کے لیے جے للیتا کے نام پر ایک خیراتی ادارہ قائم کیا۔ عدالت نے کہا، "غریبوں کی خدمت کریں، اس سے نہ صرف آپ کو اطمینان ملے گا بلکہ اس سے مرحوم کی روح کو بھی سکون ملے گا۔

Source: uni news

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments