حزب اللّٰہ کے سربراہ حسن نصراللّٰہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل حزب اللّٰہ اور حماس رہنماؤں کو شہید کرکے مزاحمتی تحریک روکنے کا خواب دیکھ رہا ہے، حزب اللّٰہ کل سے اپنی کارروائیاں دوبارہ بحال کر دے گی۔ بیروت میں حزب اللّٰہ کے سربراہ حسن نصراللّٰہ نے سینئر کمانڈر فواد علی شکر کے جنازے سے قبل خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حماس کسی بھی صورت میں اسرائیل کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالے گی۔ حسن نصراللّٰہ نے کہا کہ حزب اللّٰہ اور حماس مزاحمت اور شہادت کی راہ کے شریک ساتھی ہیں، حزب اللّٰہ اور حماس مل کر کامیابی سے ہمکنار ہو کر رہیں گے، ہم استبدادی طاقتوں کے خلاف جنگ میں مصروف ہیں۔ حزب اللّٰہ کے سربراہ نے کہا کہ اسرائیل نے کمانڈر شکر کو نشانہ بنانے کیلئے رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا، اسرائیلی میزائل حملے میں 7 شہری بھی شہید ہوئے، جن میں ایک ایرانی تھا۔ انہوں نے کہا کہ حزب اللّٰہ نے مقبوضہ گولان پٹی میں مجدل الشمس پر میزائل حملوں میں ملوث ہونے کی تردید کی تھی، لیکن اسرائیل نے مجدل الشمس حملے کو بہانہ بنا کر بیروت پر حملہ کیا۔ حسن نصراللّٰہ نے کہا کہ کئی ممالک نے حزب اللّٰہ سے بیروت حملے پر جوابی کارروائی نہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایران اسماعیل ہنیہ کی شہادت کو اپنی قومی غیرت اور عزت کا مسئلہ سمجھتا ہے۔
Source: Social Media
انروا ’ناگزیر‘ ہے، اس کا کوئی متبادل نہیں: سربراہ اقوامِ متحدہ
اسرائیل کا 'انروا' پر پابندی کا فیصلہ تباہ کن اور شرم ناک ہے : آئرلینڈ حکومت
فلسطین اور لبنان میں انسانی بحران ناقابل برداشت حد تک پہنچ چکا: سعودی نائب وزیر خارجہ
انروا پر اسرائیلی پابندی کے خلاف جرمنی بھی بول اٹھا
اسرائیل کی لبنان کے مشرقی علاقے میں بمباری، خواتین اور بچوں سمیت 60 شہید
اسرائیل نے لبنانی قصبوں کو کھنڈرات میں تبدیل کردیا، سیٹلائٹ تصاویر سے آشکار
سابق وزیرِ اعظم ملائیشیا مہاتیر محمد طبیعت بہتر ہونے پر اسپتال سے ڈسچارج
حزب اللّٰہ کے نئے سربراہ نعیم قاسم کون ہیں؟
ایران اپنے فوجی بجٹ میں تقریباً 200 فیصد اضافے کا ارادہ رکھتا ہے: حکومتی ترجمان
غزہ: بیت لاھیا میں 5 منزلہ عمارت پر اسرائیلی بمباری، 93 فلسطینی شہید
ٹیلی ویژن نہیں صرف ریڈیوچلے گا: طالبان کا نیا فیصلہ
شمالی غزہ میں اسرائیلی فوج کے کیپٹن سمیت 4 اہلکار ہلاک
انروا پر اسرائیلی پابندی غزہ کے بچوں کے قتل عام کا نیا طریقہ ہے: یونیسیف
پینٹاگون کے میزائلوں کا ذخیرہ ختم ہو رہا ہے، کیا اس کا اسرائیل سے کوئی تعلق ہے ؟