National

گلمرگ فیشن شو میں حکومت کا کوئی رول نہیں ہے:عمر عبداللہ

گلمرگ فیشن شو میں حکومت کا کوئی رول نہیں ہے:عمر عبداللہ

جموں، 10 مارچ : وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے پیر کے روز واضح کیا کہ گلمرگ میں منعقدہ فیشن شو میں حکومت کا کوئی رول نہیں ہے اور نہ ہی اس میں کوئی سرکاری انفراسٹکچر استعمال کیا گیا۔ انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ اس کے باجود انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ اگر اس شو کے منتظمین نے کسی قانون کی خلاف ورزی کی ہے تو اس کی تحقیقات کی جائے۔عمر عبداللہ نے یہ باتیں پیر کو اسمبلی میں اس معاملے پر ہوئے تنازعے کا جواب دینے کے دوران کیں۔انہوں نے کہا: 'گلمرگ میں ایک پرائیویٹ پارٹی نے چار روزہ ایونٹ کا اہتمام کیا ہے اس سلسلے میں 7 مارچ کو ایک فیشن شو منعقد ہوا اس میں کچھ ایسی چیزیں ہوئیں جن سے لوگوں کے جذبات کوٹھیس پہنچی'۔ان کا کہنا تھا: 'جن لوگوں نے یہ شو منعقد کیا انہوں نے لوگوں کے جذبات کا احساس نہیں رکھا اور یہ نہیں سوچا کہ یہ کہاں اور کس وقت کیا جا رہا ہے۔ عمر عبداللہ نے اپنے جواب میں کہا: 'میرا ماننا ہے کہ ایسا شو ماہ مبارک رمضان میں ہی نہیں بلکہ سال کے کسی میں مہینے میں نہیں ہونا چاہئے'۔انہوں نے کہا: 'حکومت کی طرف سے اس شو کے انعقاد میں کوئی رول نہیں ہے،اس کا انعقاد ایک پرائیویٹ پارٹی نے پرائیویٹ طریقے سے کیا اور پرائیویٹ طریقے سے ہی دعوت نامے بھیجے گئے'۔ان کا کہنا تھا: 'اس شو کے لئے حکومت سے کوئی اجازت طلب کی گئی نہ اس میں سرکار کا کوئی انفراسٹرکچر استعمال کیا گیا اور نہ کسی سرکاری افسر نے اس میں شرکت کی'۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس کے باوجود انتظامیہ کو تحقیقات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے کہ آیا منتظمین نے کسی قانون کی خلاف ورزی کی ہےانہوں نے کہا: 'انہیں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی خلاف ورزی ہوئی ہے تو معاملہ پولیس کے حوالے کیا جائے'۔کٹھوعہ ہلاکتوں پر بات کرتے ہوئے عبداللہ نے متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ پولیس کو تحقیقات میں اپنا فرض پورا کرنا چاہیے۔قابل ذکر ہے کہ گلمرگ میں منعقد ہونے والے اس فیشن شو کے خلاف سیاسی، مذہبی اور سماجی حلقوں میں غم و غصہ پایا گیا۔

Source: uni urdu news service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments