International

غزہ پر اسرائیلی بمباری جاری، اسکول پر حملے کے نتیجے میں درجنوں فلسطینی جاں بحق

غزہ پر اسرائیلی بمباری جاری، اسکول پر حملے کے نتیجے میں درجنوں فلسطینی جاں بحق

اسرائیل نے بدھ کے روز بھی غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری رکھا اور ایک ایسے سکول کو نشانہ بنایا جس میں بے گھر فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں۔ اس بمباری کے نتیجے میں 15 فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے رفح میں گھروں کی تباہی کا سلسلہ بھی جاری رکھا ہے۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اس بمباری کے نتیجے میں تفح کے کراما سکول کو بمباری کر کے نشانہ بنایا گیا جو غزہ شہر کے مضافات میں واقع ہے۔ اس بمباری کے نتیجے میں ایک صحافی نور عبدہ بھی جاں بحق ہوئے ہیں۔ تاہم ابھی تک اس بارے میں اسرائیلی فوج نے کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔ البتہ ایک اور سکول پر اسرائیلی فوج نے بمباری کی۔ یہ سکول وسطی غزہ کے بروج کیمپ میں قائم تھا۔ اس کے نتیجے میں کم از کم 33 لوگ جاں بحق ہوئے ۔ جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ مقامی صحت حکام کے مطابق اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس نے دہشت گردوں کو نشانہ بنایا ہے۔ بمباری کے نتیجے میں سکول کے کلاس روم تباہ ہوگئے اور فرنیچر جل گیا۔ سکول میں بے گھر لوگوں نے پناہ لے رکھی تھی جو پچھلے مہینوں میں جنگ کے دوران اسرائیلی بمباری سے اپنے گھر تباہ ہونے کے بعد اس سکول میں پناہ لیے ہوئے تھے۔ ایک فلسطینی علی الشرقہ نے اس موقع پر بتایا کہ بمباری بہت زوردار تھی۔ ایسے لگا کہ جیسے زلزلہ آگیا ہو۔ اسرائیلی فوج نے بچوں کے ایک سکول کو نشانہ بنایا۔ اس سکول میں 300 خاندان پناہ لیے ہوئے ہیں۔ علی الشرقہ نے کہا یہاں ایک بلڈنگ تھی جسے مکمل طور پر ملبے کا ڈھیر بنا دیا گیا ہے۔ ہمارے پاس نہ سیلنڈر ہے، نہ پینے کا پانی نہ آٹا اور ایک چاول بھی نہیں ہیں۔ حتیٰ کہ وہ کھانا جو ہم انسانی بنیادوں پر کام کرنے والے 'کمیونٹی کچن' سے لائے تھے وہ بھی اب باقی نہیں رہا ہے۔ دوسری طرف رفح میں مصری سرحد کے نزدیک کی گئی بمباری کے بارے میں حماس کے ذرائع کے علاوہ ایک مقامی شخص نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج جنہوں نے شہر کا کنٹرول سنبھال رکھا ہے، شہر میں مکانوں، عمارات اور گھروں کی تباہ کاری کا سسلسہ مسلسل جاری رکھا ہوا ہے۔ اسی دوران القسام بریگیڈ کی طرف سے بتایا گیا کہ انہوں نے بدھ کے روز ایسی بارودی سرنگکسے دھماکہ کیا ہے جو اسرائیلی فوج کے ٹینکوں کو خان یونس میں نشانہ بنانے کے لیے نصب کی گئی تھی۔ اسرائیلی فوج نے مارٹر گولہ باری کر کے متعدد لوگوں کو ہلاک کر دیا۔ اسرائیلی فوج نے امریکی ثالثی میں ہونے والی غزہ جنگ بندی معاہدے کو ماہ مارچ میں یکطرفہ طور پر ختم دیا تھا۔ نیز فلسطینیوں کے لیے انسانی بنیادوں پر آنے والے امدادی سامان کو بھی غزہ کی ناکہ بندی کر کے اس سے پہلے 2 مارچ سے ہی روک دیا گیا تھا۔ انسانی بنیادوں پر کام کرنے والے ادارے اسرائیلی فوج کی اس ناکہ بندی پر مسلسل تنقید کر رہے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے تقریباً غزہ کا ایک تہائی حصہ اپنے کنٹرول میں لے رکھا ہے۔ اسرائیلی فوج غزہ میں 'واچ ٹاور' تعمیر کر رہی ہے تاکہ غزہ کی نگرانی کے لیے محفوظ پناہ گاہیں اس کے فوجیوں کو مل سکیں۔ جن علاقوں میں فوجی کنٹرول بڑھا ہے ان میں ناکہ بندی بھی بڑھی ہے۔

Source: Social Media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments