National

غریب بچوں کے لیے فنڈ کی قلت، مگر مودی کے سفری اخراجات میں کوئی کمی نہیں: راہل گاندھی

غریب بچوں کے لیے فنڈ کی قلت، مگر مودی کے سفری اخراجات میں کوئی کمی نہیں: راہل گاندھی

نئی دہلی، 07 جولائی : لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے کہا کہ حکومت نے بہت سے طلبہ کو بیرون ملک نہیں بھیجا ہے کیونکہ نیشنل اوورسیز اسکالرشپ فنڈ میں کافی رقم نہیں ہے ، مگر جب وزیر اعظم نریندر مودی کے غیر ملکی سفر کی بات آتی ہے تو پیسہ کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔ مسٹر راہل گاندھی نے کہا کہ جب کوئی دلت، پسماندہ یا قبائلی طالب علم پڑھنا چاہتا ہے - تو مودی حکومت کو بجٹ یاد آتا ہے ۔ نیشنل اوورسیز اسکالرشپ میں منتخب ہونے والے 106 پسماندہ طلبہ میں سے 66 کو صرف اس وجہ سے بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسکالرشپ نہیں دی گئی کہ حکومت کے پاس فنڈز دستیاب نہیں ہیں۔ لیکن مودی جی کے غیر ملکی دوروں، ان کی تشہیر اور پروگرام کے بندوبست پر ہزاروں کروڑ روپے بغیر کسی ہچکچاہٹ کے خرچ کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس لیڈروں کے بچوں کو کہیں بھی پڑھنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے - لیکن جب بہوجن طبقہ کا کوئی طالب علم آگے بڑھتا ہے ، پورے نظام میں رکاوٹیں پیدا ہونے لگتی ہیں۔ سرکاری اسکولوں کی تعداد کو کم کرنا، مناسب امیدوار نہیں پائے گئے کہہ کر مواقع کے دروازے بند کر دینا ، اور محنت سے حاصل کردہ اسکالرشپ کو چھین لینا - یہ صرف ناانصافی نہیں ہے ، یہ بی جے پی کی بہوجن تعلیم کی کھلی مخالفت ہے ۔ یہ منو وادی سوچ آج پھر ایکلویہ کا انگوٹھا مانگ رہی ہے ۔ کانگریس لیڈر نے اسے غیر انسانی فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کو فوری طور پر اس غیر انسانی فیصلے کو واپس لینا ہوگا اور ان 66 طلبہ کو بیرون ملک بھیجنا ہوگا۔ ہم بہوجنوں سے تعلیم کا بنیادی حق نہیں چھیننے دیں گے ۔

Source: uni news

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments