National

گائے کے گوشت آمیز نوڈلس فروخت کرنے پر ریسٹورنٹ کے خلاف ایف آئی آر درج

گائے کے گوشت آمیز نوڈلس فروخت کرنے پر ریسٹورنٹ کے خلاف ایف آئی آر درج

گوہاٹی، 23 جون :) آسام میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کی طرف سے گائے کے ذبیحہ اور گائے کے گوشت کے استعمال پر عائد سخت پابندیوں کے درمیان گوہاٹی کے ایک ریستوران کے خلاف گائے کے گوشت والے نوڈلس پیش کرنے پر ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے ۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق یہ معاملہ اتوار کے روز اس وقت پیش آیا جب تین دوست سٹی سینٹر شاپنگ مال کی تیسری منزل پر واقع کورین ریسٹورنٹ میں نوڈلس کھانے گئے تھے ۔ عملہ نے ان سے کہا کہ وہ پیک شدہ نوڈلز میں سے انتخاب کریں۔ لیکن چونکہ وہ ان پر لکھی ہوئی زبان نہیں سمجھ سکتے تھے ، اس لیے انہوں نے عملہ سے تجاویز طلب کیں۔ دیپانکر داس نے بتایا کہ ہمارے ایک دوست کو سمندری غذاءسے الرجی ہے اور اس نے مجھ سے چیک کرنے کو کہا کہ آیا اس میں سمندری غذا ءشامل ہے ، جب میں نے آرڈر کیے گئے پیکٹ پر لکھی زبان گوگل کے ذریعہ ترجمہ پڑھا تو ہم حیران رہ گئے کیونکہ اس میں گائے کا گوشت اور دیگر اجزاءموجود تھے ، جب ہم نے ریسٹورنٹ کے عملہ کو اس کے بارے میں بتایا تو وہ جواب دینے کے لیے تیار نہیں تھے اور جلدی سے تمام پیکٹ ہٹالیے گئے ، تاکہ ہم اس کی تصویر نہ کھینچ سکیں اور نہ رپورٹ کرسکیں ۔ اس کے بعد ہم نے اس معاملے میں دسپور تھانے میں ایف آئی آر درج کرائی ہے ۔ واضح ر ہے کہ وزیر اعلیٰ ہمنت بسوا سرما نے حال ہی میں کہا تھا کہ حکومت 'آسام کیٹل پروٹیکشن ایکٹ 2021' کو سختی سے نافذ کرے گی، جس کے تحت مندروں، اور مذہبی مقامات کے پانچ کلومیٹر کے دائرے میں گائے کے ذبیحہ اور گائے کے گوشت کے استعمال پر پابندی ہے ۔ یہ قانون ہندو، جین اور سکھ اکثریتی علاقوں میں مویشیوں کے ذبیحہ، گائے کے گوشت کی فروخت اور عوامی مقامات میں استعمال پر پابندی لگاتا ہے ۔ دسمبر 2023 میں حکومت نے اس میں ترمیم کرتے ہوئے ہوٹلوں اور ریستورانوں میں بھی گائے کا گوشت پیش کرنے پر پابندی لگا دی تھی۔

Source: uni news

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments