National

عصمت دری کی شکار لڑکی نے جراثیم کش دوا پی کر کی خودکشی

عصمت دری کی شکار لڑکی نے جراثیم کش دوا پی کر کی خودکشی

فتح آباد، 23 جون : ہریانہ کے فتح آباد ضلع کے ٹوہانہ علاقے کے ایک گاوں میں عصمت دری کی شکار ایک لڑکی نے جراثیم کش دوا پی کر خودکشی کر لی۔پولیس اور اہل خانہ کے مطابق وہ حاملہ تھی اور جراثیم کش دوا پینے سے پہلے پیٹ میں اس کے بچے کی موت ہوگئی تھی اور بعد میں وہ بھی دم توڑ گئی۔لڑکی کے اہل خانہ نے ملزمان کی گرفتاری تک پوسٹ مارٹم کرانے سے انکار کر دیا ہے ۔فتح آباد کے پولیس سپرنٹنڈنٹ سدھانت جین نے بتایا کہ اس معاملے میں دو لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور مردہ لڑکی کا ڈی این اے گرفتار نوجوانوں کے ڈی این اے سے ملایا جا رہا ہے ۔ اس کی بنیاد پر عصمت دری کے اصل ملزم کی شناخت ہو سکے گی۔ اہل خانہ کے مطابق گیارہویں جماعت میں پڑھنے والی لڑکی کی محلے میں رہنے والی خاتون نے عصمت دری کروائی تھی اور متاثرہ لڑکی کو بلیک میل کیا جا رہا تھا۔ جب گھر والوں کو پتہ چلا اور پولیس میں شکایت درج کروائی تو لڑکی نے 18 جون کو جراثیم کش دوا پی لی۔ اسے ٹوہانا سول اسپتال لے جایا گیا جہاں سے ڈاکٹروں نے اس کی حالت نازک ہونے کے باعث اسے آگروہہ میڈیکل کالج ریفر کر دیا۔ اتوار کو وہیں اس کی موت ہوگئی۔ لڑکی کی ماں کے مطابق ان کی بیٹی نے بتایا تھاکہ کئی مہینوں سے محلے کی ایک خاتون اپنے بھتیجے سے اس کے ساتھ غلط کام کروارہی تھی۔ اس نے یہ دھمکی بھی دی تھی کہ اگر اس نے کسی کو بتایا تو وہ اسے جان سے مار دے گی اور خاندان کو بدنام کر دے گی۔ لواحقین کی جانب سے لاش کو قبول کرنے سے انکار کے سوال پر پولیس نے واضح کیا کہ ہریانہ حکومت نے اسی سال ایک قانون بنایا ہے جس کا نام ‘ہریانہ آنر ایبل ڈسپوزل آف ڈیڈ باڈی ایکٹ’ ہے اور اس کے تحت لاش کی عزت کے آخری رسوم ادا ہونی چاہیے ، یہ سبھی کی ذمہ داری ہے ۔

Source: uni news

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments