National

مدورئی میں متنازعہ مندر کے انہدام پر سپریم کورٹ کی روک

مدورئی میں متنازعہ مندر کے انہدام پر سپریم کورٹ کی روک

نئی دہلی، 20 جون : سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز تمل ناڈو کے مدورئی میں وستارا ریزیڈنسی اپارٹمنٹ کے احاطے میں مبینہ طور پر بغیر اجازت تعمیر کردہ مندر کو گرانے پر روک لگا دی اور مدورئی کارپوریشن کو نوٹس جاری کیا۔جسٹس اجول بھوئیان اور منموہن کی بنچ نے وستارا ویلفیئر ایسوسی ایشن کی عرضی پر نوٹس جاری کرتے ہوئے یہ عبوری حکم دیا۔ اسوسی ایشن کی عرضی میں مندر کو مسمار کرنے کی ہدایت دینے والے مدراس ہائی کورٹ کے حالیہ حکم کو چیلنج کیا گیا ہے ۔ سینئر ایڈوکیٹ دما شیشادری نائیڈو نے عرضی گزار کی طرف سے پیش ہوکر دلیل دی کہ ہائی کورٹ نے متعلقہ فریقوں کا موقف سننے یا جواب داخل کرنے کا موقع دیئے بغیر مندر کو منہدم کرنے کا حکم جاری کیا۔ اپنے حکم میں، عدالت عظمیٰ نے کہا، "درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا ہے کہ درخواست گزار اور نہ ہی رٹ پٹیشن میں جواب دہندگان کا موقف سنا گیا۔ درحقیقت انہیں دلائل دینے کا کوئی موقع نہیں دیا گیا۔ جبکہ ہائی کورٹ نے مندر کو مسمار کرنے کی ہدایت دے دی ہے ۔" عدالت نے شکایت پر غور کرتے ہوئے نوٹس جاری کرکے جواب کے لیے آٹھ ہفتوں کا وقت دے دیا۔ بنچ نے ہدایت دی، "اس دوران مندر کے انہدام پر روک نافذ رہے گی۔" خصوصی درخواست میں کہا گیا کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ اس نتیجے پر مبنی تھا کہ اپارٹمنٹ مالکان کی ایسوسی ایشن او ایس آر اراضی پر مندر کی تعمیر کے لیے کوئی درست اجازت یا لائسنس پیش نہیں کر سکتی ہے ۔ مدراس ہائی کورٹ کے جسٹس ایس ایم سبرامنیم نے مدورئی کارپوریشن کو چار ہفتوں کے اندر مندر کو منہدم کرنے اور تمل ناڈو ٹاون اینڈ کنٹری پلاننگ ایکٹ 1971 کے مطابق زمین کو محفوظ رکھنے کو یقینی بنانے کی ہدایت دی تھی۔

Source: uni news

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments